سلمان شہباز چینی اسکینڈل کے مرکزی کردار ہیں، شبلی فراز

اپ ڈیٹ 29 مئ 2020
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ چینی اسکینڈل رپورٹ سے متعلق بہت سے بدگمانیاں تھیں —فائل فوٹو: اے پی پی
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ چینی اسکینڈل رپورٹ سے متعلق بہت سے بدگمانیاں تھیں —فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز پر چینی اسکینڈل کا مرکزی کردار ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہے کہ ان کے خلاف آئندہ آنے والے دنوں میں کارروائی کی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے الزام لگایا کہ شریف خاندان ملک میں چینی مافیا کا سرپرست ہے اور ’جب شاہد خاقان عباسی حادثاتی طور پر وزیراعظم بنے تو انہوں نے سلمان شہباز کو سہولت فراہم کر کے اپنے آپ کو پارٹی کا وفادار رکن ثابت کیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ شاہد خاقان عباسی کے دور میں قومی مفادات اور قواعد کے خلاف فیصلے کیے گئے اور چینی مافیا کی سہولت کے لیے اصولوں کو نظر انداز کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: چینی بحران رپورٹ: 'جہانگیر ترین، مونس الہٰی،شہباز شریف فیملی کی ملز نے ہیر پھیر کی

غیر اخلاقی زبان استعمال کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ سلمان شہباز ’شوگر ڈیڈی‘ بن گئے تھے اور صرف شوگر ڈیڈی کو خوش کرنے کے لیے شاہد خاقان عباسی نے چینی برآمد کنندگان کو بھاری سبسڈیز فراہم کی اور یہ فیصلہ قومی مفاد میں نہیں بلکہ صرف چند افراد کے فائدے کے لیے کیا گیا۔

کچھ سوالات کا جواب دیتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ چینی اسکینڈل رپورٹ سے متعلق بہت سی بدگمانیاں تھیں جو حکومت کے بدعنوانی اور بدعنوانوں کو آشکار کرنے کے ٹھوس عزم سے غلط ثابت ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے تھے کہ رپورٹ جاری نہیں ہوگی لیکن اس کا فیصلہ کرلیا گیا تھا، یہ بھی کہا گیا کہ اس کا کوئی فرانزک نہیں ہوگا لیکن وہ بھی ہوا، اب میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ آئندہ 8 سے 10 روز میں آپ اس رپورٹ پر عملدرآمد ہوتا ہوا دیکھیں گے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ چینی کی قیمتیں کم ہوں اور یہ ہی اس رپورٹ کا مقصد ہے۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر حکومت کی جانب سے ملک میں تمام مافیاز کے خلاف کارروائی کرنے کے عزم کو دہرایا۔

شبلی فراز نے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ (ن) کا مالیاتی بدعنوانی کا ٹریک ریکارڈ ہے اور اس کے رہنما غبن کرنے کے ماہر ہیں لیکن سینیٹر محسن عزیز کی تیار کردہ رپورٹ نے ان سب کو بے نقاب کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: چینی بحران: کمیشن نے وزیر اعظم عمران خان کو ’مجرم‘ قرار دیا ہے، مریم اورنگزیب

انہوں نے بتایا کہ سابق وزیرخزانہ اسحٰق ڈار نے منصب سنبھالتے ہی 4 کھرب 86 ارب روپے آئی پی پیز کو جاری کیے جس پر آڈیٹر جنرل سے سخت اعتراضات اٹھائے ہیں۔

کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت کی پالیسیز پر حکومت سندھ کے تحفظات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سنجیدہ معاملے پر سیاست کھیل رہی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)ن کے اجلاس میں ہر فیصلے پر متفق ہوگئے اور جب اپنے صوبے میں گئے تو متضاد بیانات دیے۔

شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو اپنے پارٹی قائدین کے سیاسی مستقبل کی فکر ہے اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ پر اومنی گروپ کی سہولت کاری کا الزام عائد کیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

کاشف حیدر May 29, 2020 12:02pm
چینی اور دیگر ضروریات زندگی کی قیمتیں ریگولیٹ کرکے سستی کریں اور بعد میں کمیشن بناتے رہیں۔