الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کیخلاف فارن فنڈنگ کیس کی سماعت آج ہوگی

اپ ڈیٹ 02 جون 2020
کیس کی آخری سماعت 19 مارچ کو ہونا تھی جو لاک ڈاؤن کے باعث منسوخ کردی گئی تھی—تصویر: اے ای پی
کیس کی آخری سماعت 19 مارچ کو ہونا تھی جو لاک ڈاؤن کے باعث منسوخ کردی گئی تھی—تصویر: اے ای پی

اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) 2 ماہ بعد پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کی سماعت آج کرے گا۔

اس کیس کی آخری سماعت 19 مارچ کو ہونا تھی جو لاک ڈاؤن کے باعث منسوخ کردی گئی تھی۔

چانچہ آج ای سی پی اکبر ایس بابر کی دائر کردہ درخواستوں کی سماعت کرے گا جس میں انہوں نے پی ٹی آئی پر موت کی دھمکیاں دینے اور ہتک عزت کے کیس کے ذریعے ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔

کمیشن درخواست گزار کے تحریری بیان پر آج دانستہ غور کرے گا جس میں ای سی پی کی تشکیل دی گئی اسکروٹنی کی شفافیت پر سوال اٹھایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں احسن اقبال 2 جون کو الیکشن کمیشن طلب

کمیشن میں پی ٹی آئی کی جانب سے دائر تازہ درخواست پر بھی سماعت ہوگی جس میں درخواست گزار پر اسکروٹنی کے عمل سے متعلق معلومات میڈیا میں لیک کرنے اور اس کی ساکھ کے بارے میں بے بنیاد بیانات دینے کا الزام لگایا گیا۔

خیال رہے کہ ای سی پی نے سال 2009 سے 2013 کے دوران پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کا آڈٹ کرنے کے لیے مارچ 2018 میں اسکروٹنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کا اجلاس آج ہوگا۔

کمیٹی کو پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کا آڈٹ ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی تاہم بعد میں اس مہلت کو غیر معینہ مدت تک توسیع دے دی گئی تھی۔

مذکورہ کمیٹی کے 70 اجلاس ہوچکے ہیں لیکن انکوائری مکمل کرنے اور ای سی پی میں اس کی رپورٹ جمع کروانے میں تاحال ناکام ہے۔

مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس: اسکروٹنی کمیٹی کے خلاف پی ٹی آئی کی اپیل مسترد

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں پی ٹی آئی کے خلاف شواہد پیش کرنے کے لیے آج پیش ہونے کا کہا تھا۔

احسن اقبال نے الیکشن کمیشن کے نام ایک خط کے ذریعے اس کیس کی روزانہ سماعت کی درخواست کی تھی جو گزشتہ 5 سال سے زیر التوا ہے۔

انہوں نے ای سی پی سے پی ٹی آئی کے غیر ظاہر شدہ اکاؤنٹس کو عوام کے سامنے لانے کی بھی درخواست کی تھی جس کا ریکارڈ بینکوں سے اسٹیٹ بینک کی ہدایت پر الیکشن کمیشن کو فراہم کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے زیر التوا ہے جو اس پارٹی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے دائر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ سماعت کا حکم

انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے اکاؤنٹس میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا تھا۔

اکبر ایس بابر نے جو الزامات لگائے ان میں غیر قانونی ذرائع سے فنڈنگ، ملک اور بیرونِ ملک بینک اکاؤنٹس چھپانا، منی لانڈرنگ، مشرق وسطیٰ سے غیر قانونی رقوم کی وصولی کے لیے پی ٹی آئی کے ملازمین کی جانب سے فرنٹ مین کے طور پر نجی بینکوں کے اکاؤنٹس استعمال کرنا شامل ہے۔


یہ خبر 2 جون 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں