’کووِڈ 19 سے مرنے والے 74 فیصد افراد پہلے سے کسی بیماری میں مبتلا تھے‘

اپ ڈیٹ 07 جون 2020
ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ملک میں کووِڈ 19 کے لیے مختص کردہ وینٹیلیٹرز میں سے 75 فیصد اب بھی خالی ہیں—تصویر: ڈان نیوز
ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ملک میں کووِڈ 19 کے لیے مختص کردہ وینٹیلیٹرز میں سے 75 فیصد اب بھی خالی ہیں—تصویر: ڈان نیوز

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث ہونے والی اموات میں 74 فیصد تعداد ان مریضوں کی تھی جو پہلے سے کسی بیماری میں مبتلا تھے، ساتھ ہی انہوں معمر افراد اور بیماروں کی زیادہ حفاظت پر بھی زور دیا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان میں عام پائی جانے والی بڑی بیماریوں میں مبتلا افراد زیادہ احتیاط کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں کووِڈ 19 کے باعث جاں بحق ہونے والوں میں 74 فیصد مریض وہ تھے جنہیں ذیابیطس، بلڈ پریشر یا دیگر بیماریاں لاحق تھیں اور ایک سے زائد بیماریوں میں مبتلا ہونے کی صورت میں وائرس سے ہلاکت کا امکان مزید بڑھ جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی سطح پر کورونا وائرس کیسز کی تعداد 70 لاکھ کے قریب پہنچ گئی

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ اگر ماسک لگانے کے علاوہ معمر افراد اور بیماروں کی حفاظت کے حوالے سے زیادہ احتیاطی رویہ اپنایا جائے تو خاصی بچت ہوسکتی ہے۔

پریس کانفرنس میں انہوں نے کچھ اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے یومیہ کیے جانے والے ٹیسٹ کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 30 ہزار ٹیسٹ روزانہ کے ہدف سے ہم دور ہیں لیکن گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہم نے 23 ہزار 100 ٹیسٹ انجام دیے جن میں سے 4 ہزار 960 مثبت آئے۔

ظفر مرزا نے کہا کہ اگر ٹیسٹس کی تعداد اور اس کے نتیجے میں مصدقہ کیسز کی شرح دیکھی جائے تو یہ 21.4 فیصد بنتی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: پاکستان میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ سے زائد، اموات 2018 ہوگئیں

انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں اب تک مجموعی طور پر 6 لاکھ 83 ہزار 608 ٹیسٹ کیے گئے ہیں اور اب تک متاثرہ مریضوں میں سے 34 فیصد افراد صحتیاب ہو کر اپنی زندگیوں میں معمول کی جانب لوٹ چکے ہیں۔

معاون خصوصی نے بتایا کہ اس وقت ملک کے ہسپتالوں میں 5 ہزار سے زائد مریض زیر علاج ہیں اور ان میں سے 262 کی حالت تشویشناک ہے اور وہ وینٹیلیٹرز پر ہیں۔

ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ملک میں کووِڈ 19 کے لیے مختص کردہ وینٹیلیٹرز میں سے 75 فیصد اب بھی خالی ہیں اس کے باوجود یہ سننے کو آتا ہے کہ بڑے شہروں کے ہسپتالوں پر دباؤ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہم نے ایک خصوصی ایپلکیشن کل متعارف کروائی جس کا استعمال کرتے ہوئے 6 مریضوں کو متبادل ہسپتال بھجوایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ’اسٹن تھراپی‘ کا استعمال

معاون خصوصی نے کہا کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں 67 اموات کے ساتھ مجموعی تعداد 2 ہزار 2 تک پہنچ گئی ہے اور روزانہ اموات کی شرح 75 سے 76 فیصد ہے۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر اس بات کو دہرایا کہ وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسکس کا استعمال نہایت مؤثر ہے اس کا استعمال ضرور کریں۔

خیال رہے پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے مصدقہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اس سے ہونے والی بیماری کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد 2 ہزار 18 ہوگئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں