کورونا مریضوں کے علاج سے انکار پر 35 ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی کی درخواست

اپ ڈیٹ 17 جون 2020
ہسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹروں کی جان بوجھ کر غیر حاضری کی انکوائری بھی شروع کردی ہے — فائل فوٹو: اے پی پی
ہسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹروں کی جان بوجھ کر غیر حاضری کی انکوائری بھی شروع کردی ہے — فائل فوٹو: اے پی پی

لاہور: میو ہسپتال نے محکمہ صحت پنجاب کو 35 ڈاکٹروں کے خلاف شکایت ارسال کر کے ان کی کووِڈ 19 کے مریضوں کے علاج سے انکار پر کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہسپتال کے شعبہ نیورولوجی اور ڈرماٹولوجی کے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی تجویز دی گئی۔

اس کے علاوہ ان میں سینئر رجسٹرزر، رجسٹرار، میڈیکل افسران، پرنسپل میڈیکل افسران، پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز اور ہاؤس افسران شامل ہیں۔

ہسپتال میں جب کووِڈ 19 کے تشویشناک مریضوں کی تعداد بڑھ کر 110 ہوگئی تھی ٹیچنگ ہسپتال نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ان افراد کو فرائض انجام دینے کی ہدایت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہونے پر ہسپتالوں میں بستروں کی کمی

ہسپتال انتظامیہ نے ابتدائی طور پر دونوں شعبوں کے سربراہان پر الزام لگایا کہ انہوں نے ہنگامی حالات میں اپنے ماتحتوں کو بھیجنے سے انکار کردیا تھا۔

خیال رہے کہ شعبہ نیورولوجی کے سربراہ ڈاکٹر احسن نعمان اور ڈرماٹولوجی کے پروفیسر ڈاکٹر طاہر جمیل ہیں۔

اس ضمن میں ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ منگل کو 9واں روز تھا جب ان 35 ڈاکٹروں نے میڈیکل یونٹس (کووِڈ19 وارڈز) میں اپنی ذمہ داریاں انجام نہیں دیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹروں کی جان بوجھ کر غیر حاضری کی انکوائری بھی شروع کردی ہے اور اسے اس پیشے کی اخلاقی اور پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی خلاف ورزی اور ’مجرمانہ غفلت‘ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: جولائی کے آخر تک کورونا کے کیسز 10 سے 12 لاکھ تک پہنچ سکتے ہیں، اسد عمر

انکوائری کرنے والے افسران کو ان 9 دنوں میں داخل ہونے والے مریضوں کی تفصیلات اکھٹی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تا کہ ان ڈاکٹروں کی غیر حاضری کے دوران کسی مریض کی موت یا بدسلوکی کی صورت میں ان ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

عہدیدار نے بتایا کہ میو ہسپتال میں تشویشناک مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے پر انتظامیہ نے میڈیکل کے تمام خصوصی شعبہ جات اور ای این ٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہان کو مریضوں کی زندگی بچانے کے لیے اپنے ڈاکٹر بھجوانے کی ہدایت کی تھی۔

ان شعبہ جات میں نیفرولوجی، کارڈیالوجی اور نیورولوجی شامل ہیں اور میڈیکل یونٹس کے سینئر فیکلٹی اراکین نے ادارے سے بحران کے اس وقت میں ان شعبوں کے ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کرنے کی درخواست کی تھی۔

اسی دوران انتظامیہ نے ان شعبوں کے ڈاکٹروں کے لیے ایک روسٹر (نظام الاوقات) بھی تیار کیا اور شعبہ جات کے سربراہان کو بھجوادیا گیا تا کہ ہائی ڈپینڈینسی یونٹس (ایچ ڈی یوز) اور انتہائی نگہداشت یونٹس (آئی سی یوز) میں ماتحت ڈاکٹر بھجوا کر ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔

ہسپتال عہدیدار کا کہنا تھا کہ 2 ڈپارٹمنٹس کے علاوہ تمام شعبہ جات کے سربراہان نے ہسپتال انتظامیہ کی درخواست پر عمل کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں