کراچی کے مختلف علاقوں میں آج سے دوبارہ لاک ڈاؤن

اپ ڈیٹ 18 جون 2020
نوٹی فکیشن کے مطابق18 جون سے  2 جولائی تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ ہوگا جس کا اطلاق شام 7 بجے سے ہوگا —فائل فوٹو: اے ایف پی
نوٹی فکیشن کے مطابق18 جون سے 2 جولائی تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ ہوگا جس کا اطلاق شام 7 بجے سے ہوگا —فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی میں عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی کے بعد شہر کے تمام 6 اضلاع کے مختلف علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ کراچی متاثر ہے جہاں کیسز کی تعداد 50 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔

اس حوالے سے کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز، پولیس اور محکمہ صحت کے افسران کے تعاون سے لاک ڈاؤن پر مؤثر عملدرآمد کروائیں گے اور ان علاقوں میں تمام ضروری اشیا کی فراہمی میں مدد کریں گے۔

کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے کہا کہ شہرِ قائد میں لاک ڈاﺅن کے فیصلے سے متعلق نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق محکمہ صحت، حکومت سندھ اور کراچی ڈویژن کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے کورونا وائرس ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی کے بعد کراچی کے مخصوص علاقوں میں 18 جون سے لے کر 2 جولائی تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ملک میں 20 شہر کورونا کے ہاٹ اسپاٹ قرار، فوری اقدامات کی ہدایات

نوٹی فکیشن کے مطابق کراچی کے متعدد علاقوں میں 15 روز تک نافذ رہنے والے لاک ڈاؤن پر آج 18 جون کی شام 7 بجے سے عملدرآمد ہوگا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق محکمہ صحت کی انتظامی حدود کے مطابق شہر کے تمام 6 اضلاع کی مندرجہ ذیل یونین کونسلز میں لاک ڈاؤن کر نے کا فیصلہ کیا گیا۔

ضلع کورنگی

کراچی کے ضلع کورنگی میں کورنگی ٹاؤن، لانڈھی ٹاؤن، ملیر ٹاؤن اور شاہ فیصل ٹاؤن کے ان علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔

کورنگی ٹاؤن میں یونین کونسل نمبر 2 میں مخدوم بلاول، قیوم آباد، اے اور بی ایریا، اللہ والا ٹاون، ناصر کالونی ، پی اینڈ ٹی کالونی دارلالسلام شامل ہیں۔

لانڈھی ٹاؤن میں یونین کونسل نمبر 9 میں واقع علاقوں میں 36 بی ایریا نزد رحمانیہ مسجد اسٹریٹ تک، عوامی کالونی، امام بارگاہ ولی اسرار ایریا اور پاور ہاﺅس ایریا کو بند کیا جائے گا۔

ملیر ٹاؤن میں یونین کونسل نمبر ایک میں معین آباد فیز 3، ایس آئی 3/35 ماڈل کالونی، جعفر باغ اور ناصر اسکوائر شامل ہیں۔

شاہ فیصل ٹاؤن میں یونین کونسل نمبر 7 میں ملت ٹاؤن، الفلاح سوسائٹی اور ملیر ہالٹ جبکہ یونین کونسل نمبر-9 میں سی اے اے کالونی، کینٹ بازار اور اولڈ اقبال آباد شامل ہیں۔

ضلع جنوبی

کراچی کے ضلع جنوبی میں ان علاقوں میں 15 روزہ لاک ڈاؤن نافذ ہوگا۔

یوسی کراچی کنٹونمنٹ بورڈ میں بزرٹہ لائن اور ڈولی کھاتہ، یونین کونسل کھارادر نمبر 3 میں لی مارکیٹ، یونین کونسل صدر-8 میں برنس روڈ، ایم اے جناح روڈ، مین صدر اور اردو بازار میں لاک ڈاؤن ہوگا۔

یونین کونس فیز 6 میں خیابان بدر اور خیابان محافظ جبکہ یونین کونسل لیاری میں آگرہ تاج-2 اور بہار کالونی شامل ہیں۔

ضلع شرقی

شہر کے ضلع شرقی میں گلشن ٹاؤن اور جمشید ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔

گلشن ٹاون میں یونین کونسل نمبر ایک میں محمد علی سو سائٹی، یونین کونسل نمبر 2 بہادرآباد اور بلاک 14، یونین کونسل نمبر 4 عیسیٰ نگر، یونین کونسل نمبر 6، 13 (اے اور سی)، یونین کونسل 7 گلشن جمال، یونین کونسل نمبر 8 میں 13- ڈی/II، یونین کونسل نمبر 9 میں بلاک 7، یونین کونسل 10 میں بلاک 14، 15، 11، گلستان جوہر بلاک نمبر 2 اور یونین کونسل نمبر 12 میں سچل گوٹھ اور رابعہ پیٹل، یوسی نمبر 13 صفورہ گوٹھ اور یونین کونسل نمبر 14 میں روفی لیک ڈرائیو ان اور گلستان جوہر بلاک 13 شامل ہیں۔

جمشید ٹاون میں یوسی نمبر 6 میں پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 طارق روڈ اور بلاک 6 ،یونین کونسل نمبر 7 میں پی ای سی ایچ ایس بلاک II اور بلاک 6، یونین کونسل 8 میں بالٹی محلہ، یونین کونسل 10 میں مارٹن کوارٹرز اور فاطمہ جناح کالونی، یونین کونسل 11 میں جمات خانہ، جہانگیر روڈ، کوارٹرز نمبر 02، جہانگیر روڈ نمبر ایک، تین ہٹی اور بجلی گراﺅنڈ شامل ہیں۔

ضلع غربی

کراچی کے ضلع غربی یونین کونسل نمبر 5 (سونگل) میں گلشن معمار اور خدا کی بستی فیز 2 ، یونین کونسل نمبر 3 (اسلام نگر) میں نیول کالونی، سیکٹر 4، یونین کونسل نمبر 5 (سعیدآباد) میں ایریا 5 جی، 5 جے، اے 3، سیکٹر 4، یونین کونسل 4 (میٹروول) میں بلاک 3، یونین کونسل 6 (فرنٹیر کالونی) میں سیکٹر 4 اور 5 نزد مالاکنڈ ہسپتال، اسمعیلی کوارٹرز اور یونین کونسل نمبر 6 (غازی آباد) میں کرسچن کالونی شامل ہیں۔

ضلع ملیر

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث ضلع ملیر کی 7 یونین کونسلز میں لاک ڈاؤن نافذ ہوگا۔

یونین کونسل نمبر 3 (کیپٹل کالونی) میں روڈ نمبر 9، تمام کمرشل مارکیٹ علاقہ، گلشن حدید نمبر 6 میں فیز ون اور ٹو میں کمرشل مارکیٹ کا تمام علاقہ، یونین کونسل نمبر 5 (جعفر طیار) میں جناح اسکوائر، کمرشل مارکیٹ میں لاک ڈاؤن ہوگا۔

علاوہ ازین یونین کونسل نمبر ایک میں (مظفر آباد) میں ڈی ایریا (مرکزی کمرشل مارکیٹ کے 50 بستروں کے ہسپتال سے 52 ونگ پاکستان رینجرز ونگ تک) اولڈ ایریا (مین کمرشل مارکیٹ روڈ)، جیکب لائن (مین کمرشل مارکیٹ روڈ)، مجید کالونی سیکٹر ایک اور دو (مین کمرشل مارکیٹس) اور مظفر آباد رہری روڈ میں (مین کمرشل مارکیٹ ہسپتال چورنگی سے حسن چورنگی تک) میں لاک ڈاؤن ہوگا۔

یونین کونسل نمبر 3 (داؤد چورنگی) داود چورنگی سے 89 پیٹرول پمپ کی جانب مین کمرشل مارکیٹس، یونین کونسل نمبر 4 (قائد آباد) میں مین قائد آباد، گوشت گلی، مرغی خانہ مین کمرشل مارکیٹ ،مجید پان والا علاقہ نزد موبائل مارکیٹ اور تمام موبائل مارکیٹس بند رہیں گی۔

ضلع وسطی

شہر کے ضلع وسطی میں گلبرک میں جوہرآباد کے مخصوص علاقوں ، نارتھ کراچی میں باب غازی اپارٹمنٹ سیکٹر11- ای، نارتھ کراچی کی چند گلیوں اور انار کلی مارکیٹ میں لاک ڈاؤن ہوگا۔

ایس او پیز

کمشنر کراچی کے دفتر سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران مندرجہ ذیل اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عمل کیا جائے گا۔

کراچی میں لاک ڈاون کے دوران پابندی والے علاقوں میں کسی شخص کو ماسک کے بٖغیر آمدورفت کی اجازت نہیں ہوگی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق ان علاقوں کے رہائشیوں کی نقل و حرکت کو سختی سے محدود کیا جائے گا، صرف ایک شخص کو گھر سے باہر نکلنے اجازت ہوگی جو قومی شناختی کارڈ دکھاکر کر ضروری کھانے پینے کی اشیا یا فارمیسی سے خریداری کے لیے باہر نکل سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مختلف شہروں میں لاک ڈاؤن کے باعث سڑکیں سنسان، مارکیٹیں ویران

علاوہ ازیں ان علاقوں میں تمام کاروبار کسی امتیاز کے بغیر بند رہیں گے صرف اشیائے خورو نوش کی دکانیں اور فارمیسیز کو حکومت سندھ کے یکم جون کے نوٹی فکیشن کے مطابق کاروبار کی اجازت ہوگی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق لاک ڈاؤن سے متاثرہ علاقوں میں دیگر صنعتی یونٹس بھی بند رہیں گے اور کھانے پینے کی کسی بھی قسم کی اشیا کی ہوم ڈیلیوری اور ٹیک اوے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

مزید برآں ڈبل سواری پر پابندی ہوگی، رکشہ، بس، ٹیکسی کریم ،اوبر ایئرلفٹ، ایس ڈبلیو وی ایل سمیت ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق حکومت غیر سرکاری اور فلاحی تنظیموں کے تعاون اور اپنے ذرائع سے ضرورت مند افراد کو راشن کی فراہمی کی ہرممکنہ کوشش کرے گی۔

20 شہر کورونا ہاٹ اسپاٹ قرار

خیال رہے کہ 15 جون کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ٹیسٹ، ٹریک اور قرنطینہ (ٹی ٹی کیو) کی حکمت عملی کی بدولت کورونا وائرس کے کیسز ہاٹ اسپاٹس کے طور پر ملک کے 20 شہروں کی نشاندہی کی تھی۔

این سی او سی کے مطابق مختلف شہروں میں کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا تھا جس کے بعد نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ان علاقوں میں احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ان شہروں میں کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی، اسلام آباد، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ، سوات، حیدرآباد، سکھر سیالکوٹ، گجرات، گھوٹکی، لاڑکانہ، ڈیرہ غازی خان، خیرپور، مالاکنڈ اور مردان شامل تھے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز

بعدازاں 16 جون کو کراچی کے ضلع کورنگی، ملیر، غربی اور شرقی کے صحت افسران نے کورونا کیسز کی تعداد بڑھنے پر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی سفارش کی تھی۔

ضلع غربی سے ڈپٹی کمشنر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا ، جس کے مطابق ضلعی صحت افسر نے 5 ٹاؤنز کی 16 یونین کونسلز میں اسمارٹ لاک ڈاون کرنے کی سفارش کی تھی۔

اس کے علاوہ ضلع کورنگی اور ملیر کی جانب سے بھی مخصوص یونین کونسلز میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز دی گئی تھی۔

علاوہ ازیں کراچی کے ضلع شرقی کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ پہلوان گوٹھ، گلزار ہجری، فیصل کنٹونمنٹ، پی ای سی ایچ ایس بلاک 2، سولجر باراز، جمشید کوارٹر اور میٹروول کے علاقوں میں وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن کا نفاذ

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا اور 25 مارچ تک کیسز کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ چکی تھی۔

کیسز سامنے آنے کے بعد کراچی میں ابتدائی طور پر اسکولز بند کیے گئے تھے اور بعدازاں 23 مارچ کو باضابطہ طور پر لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔

بعدازاں وزیر اعظم عمران خان نے 14 اپریل کو کورونا وائرس کے باعث ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید دو ہفتے کی توسیع کا اعلان کیا تھا اور سندھ میں بھی اسی فیصلے کے تحت توسیع کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں لاک ڈاؤن میں 30 جون تک توسیع، کاروباری اوقات میں اضافہ

اس کے بعد 24 اپریل کو وفاقی حکومت اور صوبوں نے ملک بھر میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کردی تھی۔

جس کے بعد 7 مئی کو وزیراعظم نے 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کا اعلان کیا تھا جس کے اگلے روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن سے متعلق وفاق کے ساتھ چلیں گے، پیر (11 مئی) سے فجر سے شام 5 تک دکانیں کھلیں گی لیکن 9 مئی سے پہلے جو کاروبار اور دفاتر بند تھے وہ بند رہیں گے۔

بعدازاں یکم جون کو وزیر اعظم عمران خان نے شعبوں کے علاوہ سب کچھ ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کا اعلان کیا تھا جس کے بعد حکومت سندھ نے لاک ڈاؤن کی مدت میں 30 جون تک توسیع کردی تھی جبکہ کاروباری اوقات میں 2 گھنٹے کا اضافہ کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Erum Siddiqui Jun 18, 2020 04:41pm
پورے شہر میں پندرہ دن کرفیو کی ضرورت ہے۔سب کچھ کھول کر سنگین غلطی کی۔ معاشی اورجانی نقصان میں اضافہ کیا_ اس وقت صرف دہاڑی دار طبقے کی فکر کی جا رہی ہے۔ سفید پوش طبقے کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ تعلیمی ادارے، ریستوران، سیاحت، ٹرانسپورٹ اسی وقت کھلے گا جب وبا کا مکمل خاتمہ ہوجاے۔ تعلیم کا جو حرج ہے وہ الگ۔ طبی عملے کی جانیں داو پر لگی ہیں۔ سب کچھ بند کرکے وبا کو قابو میں لایا جاے۔ سوشل میڈیا نے بہت گمراہ کیا ہے۔، اس کے اصول وضع کیے جاییں اور غلط خبریں پھلانے والوں کو سزا دی جایے۔