سشانت سنگھ راجپوت کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نئے انکشافات

اپ ڈیٹ 25 جون 2020
اداکارہ نے 2 ہفتے قبل 14 جون کو خودکشی کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
اداکارہ نے 2 ہفتے قبل 14 جون کو خودکشی کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

بولی وڈ اداکار 34 سالہ سشانت سنگھ راجپوت نے رواں ماہ 14 جون کو ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر دوست اور ملازمین کی موجودگی میں خودکشی کرلی تھی۔

اداکار کی اچانک خودکشی کے بعد بولی وڈ اداکار اور عام بھارتی افراد افسردہ دکھائی دیے جب کہ فلم انڈسٹری میں ایک بار پھر اقربا پروری اور سشانت سنگھ جیسے نئے اداکاروں کو نظر انداز کرنے پر بحث شروع ہوگئی۔

ادکار کی خودکشی کے ایک دن بعد ہی پولیس نے ان کی ابتدائی پوسٹ مارٹم بھی جاری کی تھی، جس میں ان کی موت کا سبب دم گھٹنا بتایا گیا تھا۔

اداکار کے قریبی دوستوں اور پولیس کی ابتدائی تحقیق سے پتا چلا تھا کہ اداکار گزشتہ کچھ عرصے سے ڈپریشن کا شکار تھے، جس کی وجہ سے انہوں نے خودکشی کی۔

بعد ازاں پولیس نے ان کی ڈپریشن کا سبب جاننے کے لیے تفتیش شروع کردی تھی اور پولیس نے ادکار کے اہل خانہ سمیت ان کی گرل فرینڈ اداکارہ ریا چکربورتی سمیت فلم سازوں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی کرلی

تاہم گزشتہ 2 ہفتوں میں پولیس کو کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا جس سے ظاہر ہو کہ اداکار کو قتل کیا گیا ہو۔

لیکن اب اداکار کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کچھ انکشافات کیے گئے ہیں، جس کے بعد مداحوں نے ایک بار پھر سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی پر سوشل میڈیا پر بحث شروع کردی۔

بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق پولیس نے سشانت سنگھ راجپوت کی فائنل پوسٹ مارٹم رپورٹ حاصل کرلی، جس پر 5 ڈاکٹرز کے دستخط ہیں۔

اداکار کی پہلی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر تین ڈاکٹرز کے دستخط تھے اور انہوں نے ابتدائی رپورٹ میں اداکار کی موت کا سبب دم گھٹنا قرار دیتے ہوئے عندیہ دیا تھاکہ انہوں نے خودکشی ہی کی ہوگی۔

اور اب ان کی فائنل رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی اور ان کا دم پھندا لگنے کی وجہ سے گھٹا۔

مزید پڑھیں: سشانت سنگھ راجپوت نے زندگی کے آخری ڈھائی گھنٹے کیسے گزارے؟

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اداکار کے ناخن بھی بلکل صاف تھے جب کہ ان کے جسم پر بھی تشدد کا کوئی نشان نہیں پایا گیا۔

فائنل رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈاکٹرز کی ٹیم کو کوئی ایسے ثبوت نہیں ملے، جن کی بنیاد پر ان کی موت پر قتل کا شک کیا جائے۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق فائنل پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹرز نے سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے حوالے سے کسی طرح کے قتل کے شبے کے سوالات نہیں اٹھائے اور ان کی موت کو واضح طور پر خودکشی کا واقعہ قرار دیا۔

فائنل پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی سشانت سنگھ راجپوت کی موت کو خودکشی قرار دیے جانے پر بھی بھارتی سوشل میڈیا پر بحث شروع ہوگئی اور لوگوں نے ایک بار پھر فلم انڈسٹری کی بااثر شخصیات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شوبز کے کرتا دھرتا ہی ایسے حالات پیدا کرتے ہیں کہ نئے اداکار خودکشی پر مجبور ہوں۔

انڈیا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی پر پولیس تفتیش کے حوالے سے بتایا کہ اب تک 23 افراد کا بیان ریکارڈ کیا جا چکا ہے اور پولیس کو یہ بات معلوم نہیں ہوسکی کہ اداکار ڈپریشن کا شکار کیسے بنے؟

پولیس نے اداکار کے والدین اور تینوں بہنوں سمیت ان کے باورچی، دھوبی اور ان کے ساتھ خودکشی والے دن فلیٹ پر رہنے والے دوست کا بیان بھی ریکارڈ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: خودکشی کرنے والے سشانت سنگھ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

پولیس نے اداکار کی سابق گرل فرینڈ اداکارہ ریا چکربورتی کا بیان بھی ریکارڈ کیا ہے جب کہ سشانت سنگھ راجپوت کے مینیجر، اکاؤنٹنٹ اور ٹیلنٹ مینیجر کا بیان بھی ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔

پولیس نے ییش راج فلمز سے سشانت سنگھ راجپوت کے ساتھ کیے گئے فلمی معاہدوں کی تفصیل بھی حاصل کرلی ہے جب کہ مزید افراد کو بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے سمن جاری کردیا گیا۔

دوسری جانب سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی پر ریاست بہار کے ایک وکیل نے سلمان خان اور فلم ساز کرن جوہر سمیت 8 معروف بولی وڈ شخصیات کے خلاف اداکار کے قتل کا مقدمہ عدالت میں دائر کردیا ہے۔

علاوہ ازیں اداکار کی خودکشی کے معاملے پر بھارتی فلم ساز نے فلم بنانے کا اعلان بھی کردیا ہے جب کہ بھارتی سوشل میڈیا پر بولی وڈ کی اہم شخصیات کو اب تک شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لوگ ان کا بائیکاٹ بھی کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں