بھارت: بارش، آسمانی بجلی سے خواتین بچوں سمیت 83 افراد ہلاک

26 جون 2020
انتظامیہ کے مطابق سیکڑوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
انتظامیہ کے مطابق سیکڑوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت کی ریاست بہار میں گزشتہ دو روز میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور آسمانی بجلی کی تباہی سے خواتین اور بچوں سمیت 83 افراد ہلاک ہوگئے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ بہار میں گذشتہ دو دنوں کے دوران بارش اور آسمانی بجلی کی زد میں کر کم از کم 83 افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

مزیدپڑھیں: بھارت اور نیپال میں مون سون بارشوں سے تباہی، 40 افراد ہلاک

محکمہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ریاست بہار کے 23 اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات پیش آئے اور گوپال گنج میں ہلاکتوں کی تعداد 13 ہے۔

حکام نے بتایاکہ نوادہ اور مدھوبانی (8)، سیوان اور بھاگلپور (6-6) مشرقی چمپارن، دربھنگا اور بنکا (5-5)، کھگریہ اورنگ آباد (3-3) مغربی چمپارن، کشن گنج، جہان آباد، جموئی، پورنیہ، سوپل، بکسر اور کیمور (2-2) جبکہ سمستی پور، شیہر، سرن، سیتمڑھی، مدھی پورہ میں (1-1) ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

اضلاع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق 20 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں اور جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

علاوہ ازیں بتایا گیا کہ آسمانی بجلی گرنے سے مکینوں اور ان کے املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں موسلا دھار بارشوں سے تباہی

وزیر اعظم نریندر مودی نے متاثرہ افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔

ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار نے واقعے پر غم کا اظہار کرتے ہوئے ہر متاثرین کے لواحقین کو 4-4 لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی کہ شدید موسم کچھ دن مزید برقرار رہ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال جنوبی ایشیا میں مون سون کے موسم میں تقریباً 12 سو افراد ہلاک ہو گئے تھے، بھارت کی جنوبی ریاست کیرالا 100 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ متاثر ہوئی تھی۔

کیرالا بھارت کا ایک مشہور سیاحتی علاقہ ہے جہاں آبشار ساحلوں اور خوبصورت پہاڑوں کو دیکھنے لوگ دور دراز سے آتے ہیں۔

گزشتہ ماہ مئی میں بھارت اور بنگلہ دیش میں طوفان 'امفن' کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی جس سے اب تک 9 افراد ہلاک اور کم از کم 30 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا تھا۔

طوفان سے مشرقی بھارت میں کولکتہ سمیت متعدد شہروں میں تباہی آئی تھی اور بنگلہ دیش میں بھی بڑے بڑے درخت جڑ سے اکھڑ گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں