مالیاتی بل 2020 میں 30 ترامیم متعارف

اپ ڈیٹ 30 جون 2020
ایک ایکٹ کے ذریعے حکومت نے 3 اداروں کو ٹیکس استثنیٰ کی فہرست میں شامل کرلیا— فائل فوٹو: ڈان
ایک ایکٹ کے ذریعے حکومت نے 3 اداروں کو ٹیکس استثنیٰ کی فہرست میں شامل کرلیا— فائل فوٹو: ڈان

اسلام آباد: حکومت نے مالیاتی بل 2020 میں 30 ترامیم متعارف کروائی ہیں جس میں زیادہ تر انکم ٹیکس اقدامات سے متعلق ہیں۔

تمام تجاویز میں سے 16 انکم ٹیکس، 10 سیلز ٹیکس اور 4 فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹیز سے متعلق ہیں جو یکم جولائی سے مؤثر ہوں گی۔

تاہم سیمنٹ اور سگریٹ پر عائد نظر ثانی شدہ ایکسائیز ڈیوٹی صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے منظوری ملنے کے بعد نافذ العمل ہوں گی۔

ایک ایکٹ کے ذریعےحکومت نے 3 اداروں کو ٹیکس استثنیٰ کی فہرست میں شامل کرلیا اور حکومت کے تناظر میں کوئی بھی ان اداروں سے ان کی آمدن کی بابت سوالات نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود بجٹ 21-2020 قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور

مذکورہ ایکٹ کے ذریعے حکومت نے شوکت خانم میموریل ٹرسٹ، سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) اور سوسائٹی برائے ویلفیئر آف ایس آئی یو ٹی اینڈ نیشنل اینڈوومنٹ اسکالرشپ فار ٹیلینٹ کو یہ استثنیٰ دیا۔

شوکت خانم واحد نجی ادارہ ہے جسے یہ استثنیٰ حاصل ہوا کیوں کہ آئی ایس آئی یو ٹی سندھ حکومت کے زیر نگرانی چل رہا ہے، آرڈیننس کے تحت تمام نجی ادارے انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت 100 سی میں درج شدہ شرائط پر عمل کر کے غیر منافع بخش ادارے کا سرٹفکیٹ حاصل کرسکتے ہیں۔

ایکٹ کے تحت ہوٹل کے کاروبار سے منسلک ایک مقامی کمپنی کو صنعتی اقدام کی تعریف میں شامل کرلیا گیا اس طرح ہوٹل کے کاروبار میں ہونے والے نقصانات کو یکم جولائی کے بعد 8 سال تک پورا کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے پیش کردہ بجٹ کا تجزیہ

اسی طرح حتمی ٹیکس رجیم کے تحت مقامی شخص کی شپنگ پر ٹیکسیشن کو مزید 2030 تک توسیع دے دی گئی اس کے علاوہ ایکٹ کے تحت صرف صنعتی کاموں کے لیے اجازت نہ دینے کی حد کو 10 فیصد تک آسان کردیا گیا جبکہ تجویز 20 فیصد کی تھی۔

اس کے علاوہ حکومت نے ویلتھ اسٹیٹمنٹ کے اعادے کے لیے پہلے کمشنر سے منظوری لینے کی ترمیم بھی واپس لے لی تاہم کمشنر غلط کام کی صورت میں نظرِ ثانی کو کالعدم قرار دے سکتا ہے۔

مزید یہ کہ غیر رجسٹرڈ افراد سے ریتی، اینٹوں، بجری، کرش، بالو ریت، چکنی مٹی وغیرہ کی خریداری پر ادائیگی کو انکم ٹیکس سے مستثنٰی کردیا گیا اسی طرح مذکورہ افراد تعمیراتی شعبے مثلاً پلمبر، الیکٹریشن، سرفیس فنیشر، کارپینٹر، پینٹر اور یومیہ اجرت میں خدمات فراہم کرنے پر بھی استثنٰی حاصل ہوگا۔

سیلز ٹیکس ترمیم

ایکٹ کے تحت اِن پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کے کلیم میں ایک تبدیلی کی گئی اور الیکٹرونک گاڑیوں کی صورت میں انپٹ ٹیکس کو 100 فیصد تک آؤٹ پٹ ٹیکس میں ایڈ جسٹ کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شرح سود میں ایک فیصد کمی، پالیسی ریٹ 7فیصد کردیا گیا

اسی طرح وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ سے افراد کی تفصیلات صرف بین الاقوامی سفر تک محدود کردی گئی ہے تا کہ ٹیکس بیس کو وسیع کیا جاسکے۔

علاوہ ازیں مقامی سطح پر تیار کردہ الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی سپلائی پر ایک فیصد کے حساب سے سیلز ٹیکس لیا جائے گا۔

فیڈرل ایکسائیز ترمیم

حکومت نے کیفینیڈ انرجی ڈرنکس کی ریٹیل قیمت پر 25 فیصد فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی واپس لے لی۔

اس ایکٹ کے تحت تمباکو سے بنی امپورٹڈ سیگریٹس یا تمباکو کے متبادل کی ریٹیل قیمت پر 65 فیصد ڈیوٹی ہوگی۔

اسی طرح تمباکو کے سگار، چیروٹ اور سگاریلوز اور تمباکو کے متبادل کے لیے ریٹیل قیمت پر 65 فیصد ڈیوٹی یا 10 ہزار روپے فی کلو ہوگی۔

علاوہ ازیں سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی کو مزید کم کر کے ایک روپے 75 پیسے سے ایک روپے 50 پیسے کردی گئی۔

مالیاتی بل 2020 کے مطابق حکومت نے مقامی سطح پر تیار کردہ ڈبل کیبن کی قیمت کے حساب سے 7.5 فیصد شرح جبکہ درآمد شدہ پر 25 فیصد ایف ای ڈی کی لیوی عائد کردی

تبصرے (0) بند ہیں