برطانیہ نے 'باہر کھاؤ، لوگوں کی مدد کرو' اسکیم کے تحت ریسٹورنٹ اور کیفے کی سرگرمیوں کو بحال کرنے کے لیے اگست میں لوگوں کو کھانا کھانے پر 50 فیصد رعایت دینے کا منصوبہ متعارف کرادیا۔

خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق 62 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے اس منصوبے کا مقصد کورونا وائرس سے متاثرہ ریسٹورنٹ انڈسٹری کو دوبارہ بحال کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: برطانیہ: کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد لیسٹر شہر میں سخت لاک ڈاؤن نافذ

وزیر خزانہ رشی سنک کے پیش کردہ اس منصوبے کے تحت لندن کے شہری 50 فیصد رعایت پر کسی بھی ریسٹورنٹ پر کھانا کھا سکیں اور یہ سہولت پیر، منگل اور بدھ کے روز میسر ہوگئی۔

برطانوی وزیر خزانہ رشی سنگ نے کہا کہ 'کھانا کھانے پر 10 پونڈ تک کی رعایت ملے گی، یہ لمحہ انوکھا ہے، ہمیں تخلیقی ہونے کی ضرورت ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ رعایت اگست میں لامحدود مرتبہ استعمال کی جاسکتی ہے اور لوگوں صرف ہفتے کے آخر میں ہی نہیں بلکہ ہفتے بھر میں کھانے پینے کی طرف ترغیب ہوسکیں'۔

اس رعایت کا اطلاق الکحل پر نہیں ہوگا۔

رشی سنک نے یہ بھی کہا کہ مہمان نوازی اور سیاحت پر ویلیو ایڈٹ ٹیکس (وی اے ٹی) 5 فیصد رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 20 فیصد کمی کا اطلاق اگلے 6 ماہ تک رہے گا۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس کی ابتدا ممکنہ طور پر چین سے نہیں ہوئی، برطانوی ماہر کا دعویٰ

واضح رہے کہ برطانیہ میں 3 ماہ کے لاک ڈاؤن کے بعد گزشتہ ہفتے سے تمام ریسٹورنٹ کھول دیے گئے ہیں تاہم اس ضمن میں تمام حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ نے نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد 'صارفین کو ریستوران اور کیفے میں واپس' لانے کی کوشش ہے جہاں 18 لاکھ لوگ کام کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں