سندھ میں ایس او پیز کے تحت مویشی منڈیوں کی اجازت، بچوں کے داخلے پر پابندی

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2020
مراد علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا—تصویر: سی ایم ہاؤس ٹوئٹر
مراد علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا—تصویر: سی ایم ہاؤس ٹوئٹر

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بنیادی آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کے تحت صوبے میں مویشی منڈیاں لگانے کی اجازت دے دی، تاہم بچوں کے منڈی میں داخلے پر پابندی ہوگی۔

سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس ہوا جس میں مویشی منڈیوں، کورونا وائرس کی صورتحال اور مختلف کاروباری سرگرمیوں کو رعایت دینے و دیگر امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

اجلاس کے بعد ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ اجلاس میں صوبائی وزیرصحت، صوبائی وزیر لیبر، صوبائی وزیر بلدیات، مشیرقانون، چیف سیکریٹری، پرنسپل سیکریٹری، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، کمشنر کراچی، ایڈیشنل آئی جی کراچی و دیگر حکام نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: 'مویشی منڈیوں کے اوقات کار صبح 6 سے شام 7 بجے تک ہوں گے'

بیان کے مطابق اجلاس میں کووڈ 19 کے ہاٹ اسپاٹ والے علاقوں میں ٹیسٹ زیادہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت مفت ٹیسٹ کر رہی ہے اور مزید کرے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی اگر کچھ علامات محسوس ہوں تو وہ کورونا کا ٹیسٹ ضرورت کروائے۔

اس دوران وزیراعلیٰ سندھ نے علامات کی صورت میں ٹیسٹ کروانے کے لیے موبائل فون پر پیغام بھیجنے کی ہدایت دی اور کہا کہ یہ پیغام پی ڈی ایم اے کی طرف سے عوام کو بھیجا جائے گا۔

دوران اجلاس مویشی منڈیوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا جس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ملک کے دیگر صوبوں میں مویشی منڈیوں کی اجازت دے دی گئی ہے لہٰذا منتظمین سندھ حکومت سے بھی منڈی کی اجازت کے لیے رابطہ کر رہے ہیں۔

اس پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے مویشی منڈیوں کی اجازت کے خلاف ہیں تاہم مویشی منڈیوں کے ساتھ ایک مذہبی معاملہ جڑا ہے لہٰذا وہ محکمہ داخلہ کی جاری کردہ ایس او پیز کے تحت اس کی اجازت دیتے ہیں۔

تاہم انہوں نے کہا کہ بچوں کو منڈی میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ ساتھ ہی محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ مویشی منڈیوں میں تاجروں، منتظمیں اور خریداروں کے ٹیسٹ کے لیے موبائل ٹیمز بھیجی جائیں۔

مراد علی شاہ نے ڈویژنل کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں، شہروں/ٹاؤنز سے باہر منڈیاں قائم کرنے کی اجازت دیں تاکہ کووڈ 19 کے پھیلاؤ سے بچا جاسکے۔

ساتھ ہی وزیراعلیٰ نے تمام ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پیز کو ہدایت دی کہ وہ سڑکوں پر مویشی نہ بیچنے دیں کیونکہ وہاں لوگوں کا رش خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منڈی منتظمین کو پابند کیا جائے گا کہ ایس او پیز پر عمل کروائیں تاہم ساتھ ہی انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ منڈیوں میں جانے سے گریز کریں۔

اس موقع پر یونین کونسل کی سطح پر قربانی کے لیے مخصوص جگہ بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر بلدیات کو ہدایت کی کہ جانوروں کی قربانی کیلئے مخصوص جگہ بنائی جائیں، اگر گلی گلی میں جانور ذبح کیے جائیں گے تو بیماریاں پھیلیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: مویشی منڈیوں میں ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد نہیں ہورہا، این سی او سی

خیال رہے کہ پیر کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر میں مویشی منڈیوں کی تعداد کو بڑھایا جائے گا لیکن ان کا سائز کم کیا جائے گا جبکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔

این سی او سی کے لاہور میں ہونے والے پہلے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر میں شہر سے باہر 700 کے قریب مویشی منڈیاں لگائی جائیں گی جبکہ شہر میں منڈی لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس کے علاوہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا تھا کہ مویشی منڈیوں کے اوقات کار صبح 6 بجے سے شام 7 بجے تک ہوں گے۔

اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ متعلقہ مقامی انتظامیہ مارکیٹ میں آنے والے افراد کی اسکریننگ، ماسک پہننے اور سماجی فوری کو یقینی بنائے گی۔

ساتھ ہی اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ منڈی آنے والے افراد ایک جگہ پر بڑی تعداد میں جمع نہ ہوں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں