چیئرپرسن کی سبکدوشی سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی غیر فعال

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2020
اس وقت اوگرا میں ممبر آئل کی آسامی بھی خالی ہے—تصویر: اوگرا ویب سائٹ
اس وقت اوگرا میں ممبر آئل کی آسامی بھی خالی ہے—تصویر: اوگرا ویب سائٹ

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی چیئرپرسن کے عہدے کی مدت اختتام پذیر ہونے پر ملک میں تیل اور گیس کے شعبے کا ریگولیٹر ادارہ غیر فعال ہوگیا۔

عظمیٰ عادل خان کی بطور چیئرپرسن اوگرا تعیناتی کو 4 سال مکمل ہونے پر وہ اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئیں۔

اوگرا اتھارٹی ایک چیئرمین اور 3 ممبران پر مشتمل ہوتی ہے اور اس وقت اوگرا میں ممبر آئل کی آسامی بھی خالی ہے جبکہ چیئرپرسن اوگرا کی سبکدوشی سے اتھارٹی میں صرف 2 اراکین باقی رہ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: او ایم سیز کو لگام دینے کیلئے اوگرا کو مضبوط کرنا ہوگا، ندیم بابر

فی الوقت اتھارٹی میں نور الحق وائس چیئرمین اور ممبر فنانس کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ محمد عارف ممبر گیس کے طور پر تعینات ہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم کی جانب سے چیئرمین اور ممبر اوگرا کی تعیناتی کے لیے بنائی گئی سلیکشن کمیٹی میں 2 ہفتے میں ہی تبدیلی کردی گئی۔

وزیراعظم نے ان عہدیداران کے تقرر کے لیے دو جولائی کو 5 رکنی سلیکشن کمیٹی تشکیل دی تھی۔

تاہم محض 12 روز بعد ہی 14 جولائی کو کابینہ ڈویژن نے سلیکشن کمیٹی کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

مزید پڑھیں: اوگرا نے پیٹرولیم بحران کا ذمہ دار 6 آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ٹھہرادیا

تشکیل نو میں سلیکشن کمیٹی سے ڈائریکٹر پارکو آفتاب حسین اور چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) ظفر العثمانی کو نکال دیا گیا۔

ان کی جگہ ڈاکٹر منظور احمد اور محمد زبیر کو کمیٹی میں بطور رکن شامل کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین برقرار رہیں گے-

نوٹفیکیشن کے مطابق کمیٹی ارکان میں سیکریٹری کابینہ، ڈاکٹر منظور احمد، نجم الکمال حیدر اور محمد زبیر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اوگرا نے پیٹرول کی فراہمی تعطل پر 6 آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو شوکاز نوٹس جاری کردیا

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پی ایس او ظفر العثمانی اور ڈائریکٹر پارکو آفتاب حسین کو کچھ حلقوں کی جانب سے تنقید کے بعد سلیکشن کمیٹی سے نکالا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں