'کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت کے بارے میں دنیا کا رویہ بدلا ہے'

اپ ڈیٹ 24 جولائ 2020
سید فخر امام نے کہا کہ چین علاقے میں اپنا اثرورسوخ بڑھا رہا ہے جس کا نقصان بھارت کو ہو گا۔—فوٹو: ڈان
سید فخر امام نے کہا کہ چین علاقے میں اپنا اثرورسوخ بڑھا رہا ہے جس کا نقصان بھارت کو ہو گا۔—فوٹو: ڈان

وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد دنیا میں نئی دہلی کے حوالے سے نکتہ نظر میں بنیادی تبدیلی آئی ہے۔

اسلام آباد میں 'کشمیر محاصرے میں ہے' کے عنوان سے سیمینار میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ 5 اگست کا بھارتی اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: خبردار کرتا ہوں! اقوام متحدہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلائے، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کی واضح قراردادوں کے باوجود کشمیریوں کو بنیادی حق خودارادیت سے محروم رکھا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کردیا تھا جبکہ اسی روز سے وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے اور مظاہروں کو روکنے کے لیے کشمیری قیادت اور ہزاروں لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

علاوہ ازیں سید فخر امام نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں متاثر کن تقریر میں دنیا کے لیے جن بڑے خطرات کی نشاندہی کی ان میں ایک تنازع کشمیر بھی ہے۔

وزارت انفارمیشن براڈکاسٹنگ کے زیر اہتمام سیمینار میں انہوں نے کہا کہ جواہر لعل نہرو کشمیر کا معاملہ اقوام متحدہ میں لے کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: چین لداخ میں بھارت کی غیر قانونی تعمیرات سے غافل نہیں رہ سکتا، وزیر خارجہ

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں عالمی برادری کو خبردار کیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے اپنی 9 لاکھ فوج کو تعینات کر رکھا ہے جہاں کرفیو ہٹاتے ہی لوگ احتجاج کریں جس کے نتیجے میں خون ریزی کا خدشہ ہے اس لیے بھارت پر دباؤ ڈالا جائے۔

اقوام متحدہ میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوان، ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد اور چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے بھی مقبوضہ کشمیر میں عائد پابندیوں کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔

فخر امام نے کہا کہ جواہر لعل نہرو ایک کشمیری پنڈت تھے جو کشمیر نہیں دینا چاہتے تھے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس وقت 9 لاکھ بھارتی افواج کشمیر میں موجود ہے جبکہ 54 سال کے سیکیورٹی کونسل نے تسلیم کیا کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے۔

فخر امام نے کہا کہ کشمیری خواتین کی تنظیم 'دختران ملت' کی سربراہ آسیہ اندرابی کو تہاڑ جیل کے سخت نگرانی وارڈ منتقل کردیا گیا ہے جو کہ ظلم کی انتہا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی، صدارتی فرمان جاری

انہوں نے کہا کہ مغربی ہمالیہ میں واقع لداخ میں بھارت کو پسپائی کا سامنا کرنا پڑا ہے دوسری جانب چین اور ایران کے درمیان 400 ارب ڈالر عاہدے ہوئے ہیں۔

سید فخر امام نے کہا کہ چین علاقے میں اپنا اثرورسوخ بڑھا رہا ہے جس کا نقصان بھارت کو ہو گا۔

خیال رہے کہ بھارتی میڈیا میں یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ شمالی سکھم کے علاقے ناکو لا میں سرحد پر جھڑپ کے نتیجے میں متعدد چینی اور بھارتی فوجی زخمی ہوگئے۔

بھارتی اخبار دی ہندو نے اپنی رپورٹ میں فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا تھا کہ ’جھڑپ کا واقعہ فوجی اہلکاروں کے مابین پیش آیا اور دونوں اطراف کے فوجی معمولی زخمی ہوئے جس کے بعد مقامی سطح پر رابطے اور مذاکرات کے بعد فوجی دستے دستبردار ہوگئے۔

ذرائع نے کہا تھا کہ سرحدی معاملات حل نہ ہونے کی وجہ سے عارضی اور طویل جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں اور فوجی دستیں اس مسائل کو طے شدہ پروٹوکولز کے مطابق باہمی طورپر حل کرلیتے ہیں تاہم ’اس قسم کا واقع طویل عرصے بعد رونما ہوا‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں