ہولی وڈ کے سنہری دور کی آخری اداکارہ اولیویا ڈے ہیویلینڈ چل بسیں

اپ ڈیٹ 27 جولائ 2020
اداکارہ کی اپنی بہن جون فانٹین کے ساتھ جوڑی کو سراہا جاتا تھا—اسکرین شاٹ
اداکارہ کی اپنی بہن جون فانٹین کے ساتھ جوڑی کو سراہا جاتا تھا—اسکرین شاٹ

ہولی وڈ تاریخ کی بلاک بسٹر اور شہرہ آفاق فلم 'گان ود دا ونڈ' سے شہرت حاصل کرنے والی معروف اداکارہ اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ 104 سال کی عمر میں زائد العمری کے باعث چل بسیں۔

اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ کو ہولی وڈ کے سنہری دور کی آخری زندہ اداکارہ تسلیم کیا جاتا تھا، انہوں نے جواں عمری میں سن 1935 میں اداکاری کا آغاز کیا تھا۔

امریکی نسل سے تعلق رکھنے والے برطانوی والدین کےہاں جاپان کے شہر ٹوکیو میں پیدا ہونے والی اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ نے 19 برس کی عمر میں اداکاری کا آغاز کیا تھا۔

اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ کی پیدائش کے فوری بعد ہی ان کے والدین امریکا منتقل ہوگئے تھے اور وہ 2 دہائیوں تک امریکا میں رہنے کے بعد 1950 کے بعد فرانس منتقل ہوگئی تھیں۔

اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ نے درجنوں فلموں اور ڈراموں میں کردار ادا کیے اور انہیں پہلی بار 1940 میں آسکر ایوارڈ کے لیے معاون اداکارہ کے طور پر نامزد کیا گیا مگر وہ ایوارڈ حاصل نہ کرسکیں۔

گان ود دا ونڈ میں انہوں نے معاون ہیروئن کا کردار ادا کیا تھا—اسکرین شاٹ
گان ود دا ونڈ میں انہوں نے معاون ہیروئن کا کردار ادا کیا تھا—اسکرین شاٹ

انہیں پہلی بار 'گان ود دا ونڈ' فلم میں معاون اداکارہ کا کردار ادا کرنے پر آسکر کے لیے نامزد کیا گیا مگر وہ ایوارڈ حاصل نہ کرسکیں لیکن اسی فلم نے انہیں شہرت کی نئی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

'گان ود دا ونڈ' کو ہولی وڈ کی تاریخ کی کامیاب ترین اور شہرہ آفاق فلموں میں شمار کیا جاتا ہے، جس نے 8 آسکر ایوارڈ جیتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا گان ود دا ونڈ فلم نسلی تعصب پر مبنی ہے

حال ہی میں اس فلم کو ویب اسٹریمنگ ویب سائٹ ایچ بی او نے نصلی تعصب کے خلاف مظاہروں کی وجہ سے کچھ دنوں کے لیے ویب سائٹ سے ہٹا دیا تھا لیکن بعد ازاں اسے واپس ریلیز کردیا گیا تھا۔

'گان ود دا ونڈ' میں قدیم امریکی خانہ جنگی کے دور کو دکھایا گیا ہے، جس میں سیاہ فام افراد کو غلام کے طور پر بھی پیش کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے فلم کو نسلی تعصب پر مبنی قرار دیا جاتا ہے۔

اسی فلم کے بعد اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ کو 1946 کی فلم 'ٹو ایچ ہز اون' میں اداکاری پر آسکر ایوارڈ دیا گیا، تین سال بعد 1949 میں ایک بار پھر انہوں نے آسکر ایوارڈ جیتا۔

اداکارہ نے جس دور میں اداکاری کی اسے ہولی وڈ کا سنہری دور قرار دیا جاتا تھا—فوٹو: شٹر اسٹاک
اداکارہ نے جس دور میں اداکاری کی اسے ہولی وڈ کا سنہری دور قرار دیا جاتا تھا—فوٹو: شٹر اسٹاک

اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ نے آسکر کے علاوہ بھی دیگر کئی اعلیٰ فلمی ایوارڈز جیتے اور انہیں اپنے دور کی مقبول ترین اداکارہ بھی سمجھا جاتا رہا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ کے ساتھ 'گان ود دا ونڈ' فلم میں کام کرنے والی تقریباً تمام بڑی کاسٹ 1960 سے قبل ہی انتقال کر گئی تھی مگر وہ خود 90 سال کی عمر تک فلمی منصوبوں میں مشغول دکھائی دیں۔

اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ کو ہولی وڈ کے سنہری دور کی آخری زندہ اداکارہ بھی مانا جاتا تھا، وہ 2003 تک فلمی ایوارڈز کی تقریبات اور دیگر شوز میں دکھائی دیں، اس کے بعد زائدالعمری کی وجہ سے گھر تک محدود رہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں دیگر شوبز ویب سائٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ 104 سال کی عمر میں اپنی رہائش گاہ پر طبعی موت مریں۔

اداکارہ کے اہل خانہ اور قریبی دوستوں نے بھی ان کی موت کی تصدیق کی اور بتایا کہ اداکارہ کی آخری رسومات پیرس میں ہی ادا کی جائیں گی۔

اولیوڈیا ڈے ہیویلینڈ کی موت پر ہولی وڈ کی کئی معروف شخصیات سمیت دنیا بھر کی سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی موت کو ہولی وڈ کے سنہری دور کا اختتام قرار دیا۔

اداکارہ کو کوئی بڑی بیماری لاحق نہیں تھی—فوٹو: رائٹرز
اداکارہ کو کوئی بڑی بیماری لاحق نہیں تھی—فوٹو: رائٹرز

تبصرے (0) بند ہیں