تمام سیاسی جماعتیں کشمیر پر یکساں مؤقف رکھتی ہیں، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 04 اگست 2020
وزیر خاجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں کشمیر کی صورتحال پر ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت کی۔ فوٹو:نوید صدیقی
وزیر خاجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں کشمیر کی صورتحال پر ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت کی۔ فوٹو:نوید صدیقی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت تک اپنے کشمیری بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا جب تک انہیں ان کا جائز حق، حق خودارادیت، مل نہیں جاتا۔

وزارت خارجہ میں کشمیر کی صورتحال پر ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پوری قوم، تمام سیاسی جماعتیں، سیاسی اور عسکری قیادت کشمیر کے معاملے پر یکساں مؤقف کی حامل ہیں۔

وزیر خارجہ نے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری غیر قانونی اقدامات، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور خطے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مفصل بریفنگ دی۔

مزید پڑھیں: 5 اگست کے پیشِ نظر بھارتی حکام نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کردیا

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تمام کشمیری گزشتہ سال 5 اگست کو بھارت کی جانب سے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کیے گئے غیر آئینی اور یکطرفہ اقدامات کو یکسر مسترد کر چکے ہیں۔

-فوٹو: نوید صدیقی
-فوٹو: نوید صدیقی

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی ہندوتوا پالیسی نہ صرف کشمیریوں بلکہ پورے خطے کے امن و امان کے لیے خطرات کا باعث ہے، بھارت، مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی کرکے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے جو بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 5 اگست کو یوم استحصال کے پیشِ نظر یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا

وزیر خارجہ نے کہا کہ آج پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر متحد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی سوچ پر گامزن بی جے پی کی سرکار نے اپنی ہندوتوا سوچ کے سبب نہ صرف کشمیریوں بلکہ بھارت کے اندر بسنے والی اقلیتوں کے دلوں میں نفرت کے بیج بوئے، بھارت جبر اور قید و بند کی اذیتوں کے باوجود نہتے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج پوری دنیا کے سامنے بھارتی حکومت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے، آج دنیا بھارت کی منافرت پسند پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔

کانفرنس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم، وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان، معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، سینیٹر مشاہد حسین سیّد، فرخ حبیب، سینیٹر راجہ ظفر الحق، راجہ پرویز اشرف، سیّد نوید قمر، سینیٹر شیری رحمٰن، سینیٹر مشتاق احمد، مولانا عبدالاکبر چترالی، ایمل ولی خان، سینیٹر ستارہ ایاز، سینیٹر انوار الحق کاکڑ، سینیٹر مرتضیٰ جاوید عباسی، خواجہ آصف و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

وزارت خارجہ میں 5 اگست کے حوالے سے اہم اجلاس

بعد ازاں وزیر خارجہ کے زیر صدارت وزارت خارجہ میں ایک اور اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، وفاقی سیکریٹری اطلاعات اکبر حسین درانی اور اعلی عسکری حکام نے شرکت کی۔

وزیر خارجہ نے اپنے دورہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) چری کوٹ سیکٹر اور مظفر آباد کے حوالے سے اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر اور صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان سمیت کشمیر کی سیاسی قیادت سے ہونیوالی ملاقاتوں کا بھی تذکرہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج نہتے اور معصوم شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری کشمیری قوم بھارت کے 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کو یکسر مسترد کر چکی ہے اور 5 اگست کو سب متحد ہو کر مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یوم استحصال منائیں گے۔

اجلاس میں یوم استحصال سے متعلق احتجاجی لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی مشاورت بھی کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں