واٹس ایپ کو گزشتہ سال سے جعلی خبروں کے پھیلاؤ کے باعث تنقید کا سامنا ہے اور اس حوالے سے کمپنی کی جانب سے متعدد اقدامات بھی کیے گئے۔

اس سے قبل واٹس ایپ میں جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے فارورڈ میسج کی حد کو کم کرکے 5 کیا گیا، گروپ کے لیے نئے انتظامی کنٹرول متعارف کرائے جبکہ لاکھوں اسپام اکاﺅنٹس پر پابندی بھی عائد کی۔

رواں سال اپریل میں ایک فیچر متعارف کرایا گیا جس کے تحت اگر کسی صارف کو بہت زیادہ فارورڈ ہونے والا میسج، یعنی ایسا میسج جو 5 بار سے زیادہ فارورڈ ہوچکا ہو، تو اس نئی پابندی کے تحت صارف اسے آگے مزید 5 چیٹس کی بجائے صرف ایک چیٹ کو فارورڈ کرسکے گا۔

اب واٹس ایپ نے میسجز میں موجود ٹیکسٹ اور تصاویر کے حوالے سے ریورس سرچ کا فیچر متعارف کرایا ہے جس کا مقصد بھی افواہوں اور غلط اطلاعات کو پھیلنے سے روکنا ہے۔

یہ فیچر ایسے میسجز پر کام کرے گا جو بہت زیادہ فارورڈ ہورہے ہوں گے تاکہ صارف جان سکے کہ اس پیغام میں موجود اطلاعات درست ہیں یا نہیں۔

ایسے بہت زیادہ فارورڈ ہونے والے میسجز کے آگے ایک میگنیفائنگ گلاس کا سائن ہوگا، جس پر کلک کرنے پر ایک ویب سرچ لانچ ہوگی، تاکہ معلوم ہوسکے کہ یہ تفصیلات کس حد تک درست یا غلط ہیں۔

خیال رہے کہ زیادہ فارورڈ ہونے والے پیغامات پر دو تیر کے نشان اور اوپر فارورڈ کے لیبل سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ یہ پیغام بھیجنے والے نے خود نہیں لکھا۔

واٹس ایپ میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا فیچر موجود ہے جس کی وجہ سے کمپنی صارفین کے پیغامات کو بھی نہیں پڑھ سکتی۔

تو کسی پیغام کے درست یا غلط ہونے کا تعین صارف کو خود کرنا ہوتا ہے اور اسی لیے یہ نیا فیچر متعارف کرایا گیا ہے۔

یہ فیچر فی الحال برازیل، اٹلی، آئرلینڈ، اسپین، برطانیہ اور امریکا میں تمام صارفین کے لیے پیش کیاگیا ہے، دیگر ممالک میں اس کی دستیابی کے حوالے سے فی الحال کمپنی نے کوئی اعلان نہیں کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں