انٹارکٹیکا دنیا کا سرد ترین مقام ہے جہاں جانے کا خیال ہی بیشتر افراد کو خوفزدہ کرسکتا ہے تاہم اگر آپ وہاں کی سیاحت زمین پر قدم رکھے بغیر کرنا چاہیں تو ایسا ممکن ہے۔

جی ہاں اگر آپ اس سرد براعظم کی سیر طیارے کی پرواز سے کرنا چاہتے ہیں تو آسٹریلیا کی فضائی کمپنی قنطاس اس خواب کو تعبیر دینے والی ہے۔

قنطاس ایئرویز کی جانب سے مہم جوئی کے شائق افراد کے لیے ایک فضائی روٹ کو بحال کیا جارہا ہے، جس میں 12 گھنٹے کے دوران ہزاروں میل کا سفر کیا جائے گا۔

یہ پرواز اتنا طویل سفر کرکے جہاں سے اڑان بھرے گی وہاں ہی دوبارہ لینڈ کرے گی۔

ایک ٹور کمپنی انٹارکٹیکا فلائٹس نے قنطاس کی خدمات ان پروازوں کے لیے حاصل کی ہے جس کے دوران 4 گھنٹے سرد براعظم کی سرزمین کی سیر وہاں قدم رکھے بغیر کی جاسکے گی۔

نومبر سے فروری (جب قطب جنوبی میں موسم گرما ہوتا ہے) کے دوران کمپنی کی جانب سے 7 پروازیں چلائی جائیں گی۔

ان میں 2، دو سڈنی اور میبلورن، ایک، ایک ایڈیلیڈ، برسین اور پرتھ سے انٹارکٹیکا کے لیے اران بھریں گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سفر کرنے والے افراد کو کسی قسم کے ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ اڑان بھرنے کے مقام پر ہی واپس آئیں گی۔

بس 12 گھنٹے تک طیارے میں سفر کرنا ہوگا اور ابھی سے بکنگ کرائی جاسکتی ہے۔

اکانومی نشست کا ٹکٹ 1190 آسٹریلین ڈالرز (ایک لاکھ 44 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) جبکہ بزنس کلاس کی نشست 6499 آسٹریلین ڈالرز (7 لاکھ 83 ہزار پاکستانی روپے) میں دستیاب ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں