کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں فضائی سفر کی صنعت پر بہت زیادہ منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور فضائی کمپنیوں کی مکمل بحالی کا انحصار اس پر ہوگا کہ مسافروں میں اس حوالے سے اعتماد پیدا ہوسکے۔

اور دنیا کی بہترین فضائی کمپنیوں میں سے ایک ایمریٹس ایئرلائنز کی جانب سے مسافروں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ایک منفرد کورونا وائرس انشورنس پالیسی کااعلان کیا گیا ہے۔

اس پالیسی کے تحت اگر اس کمپنی کی پرواز کے بعد کسی مسافر میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوتی ہے تو ایمریٹس ایئرلائنز کی جانب سے اس کے تمام طبی اخراجات ڈیڑھ لاکھ یورو (لگ بھگ 3 کروڑ پاکستانی روپے کے قریب) تک خود ادا کیے جائیں گے۔

اسی طرح قرنطینہ کے اخراجات کی مد میں روزانہ سو یورو (ساڑھے 19 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) 2 ہفتے تک دیئے جائیں گے۔

اور اگر وہ مسافر بیماری کے نتیجے میں چل بستا ہے تو ایمریٹس کی جانب سے اس کی تدفین کے لیے بھی ڈیڑھ ہزار یورو تک (لگ بھگ 3 لاکھ روپے) خرچ کیے جائیں گے۔

یہ پالیسی اب سے 31 اکتوبر 2020 تک سفر کرنے والے افراد کے لیے ہوگی اور کسی پرواز کا حصہ بننے والے افراد کے لیے اس کی معیاد 31 دن تک ہوگی۔

ایمریٹس کے مطابق اس کا اطلاق اس صورت میں بھی ہوگا اگر وہ مسافر کسی اور شہر چلا جاتا ہے، تاہم اس میں ٹیسٹنگ کے اخراجات شامل نہیں ہوں گے جبکہ متاثرہ فرد کو اخراجات کے لیے کمپنی سے خود رجوع کرنا ہوگا۔

دبئی کے 2 ایئرپورٹس میں نئی ٹیسٹنگ پالیسی کا اطلاق یکم اگست سے ان تمام افراد پر ہوگا جو وہاں سے کسی اور جگہ کا سفر کریں گے یا وہاں پہنچیں گے، جن کے کووڈ 19 گزشتہ 96 گھنٹے میں نیگیٹو ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ایمریٹس کی نئی پالیسی کا مقصد مسافروں سے ہونے والی آمدنی کو بڑھانا ہے کیونکہ یہ فضائی کمپنی اس وبا کے نتیجے میں بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ بین الاقوامی پروازوں پر زیادہ انحصار کرتی ہے۔

ایمریٹس کی پروازوں میں سفر کرنے والے افراد کی تعداد میں 90 فیصد تک کمی آچکی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس انشورنس پالیسی کا اطلاق خودکار طور پر ہوگا اور مسافروں کو اضافی رجسٹریشن اخراجات کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اگرچہ ایمریٹس پہلی فضائی کمپنی ہے جو وائرس سے متعلق طبی اور قرنطینہ کے اخراجات خود اٹھانے کی پیشکش کررہی ہے مگر دیگر ممالک میں بھی سیاحوں کے اعتماد میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

ازبکستان کی جانب سے وہاں آنے والے سیاحوں کو کووڈ 19 کے شکار ہونے کی صورت میں 3 ہزار ڈالرز دینے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ قبرض میں ایسے افراد کے لوڈنگ اور طبی اخراجات حکومت کی جانب سے ادا کیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں