وزیراعظم کا چین کے کاروباری افراد پر پاکستان میں علاقائی دفاتر قائم کرنے کیلئے زور

اپ ڈیٹ 25 اگست 2020
وزیراعظم نے مختلف کاروبار سے منسلک 10 بڑی چینی کمپنیوں کے وفد کے ساتھ ملاقات کی—تصویر: پی آئی ڈی
وزیراعظم نے مختلف کاروبار سے منسلک 10 بڑی چینی کمپنیوں کے وفد کے ساتھ ملاقات کی—تصویر: پی آئی ڈی

اسلام آباد: پاکستان اور چین کے مابین تمام شعبوں میں مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے چین کے کاروباری افراد سے کہا کہ وہ اپنے علاقائی دفاتر پاکستان میں قائم کریں۔

صنعت، مالیات، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، زراعت، مواصلات اور توانائی کے کاروبار سے منسلک 10 بڑی چینی کمپنیوں کے وفد کے ساتھ ملاقات کی سربراہی کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’چینی کاروباری مراکز کو اپنے علاقائی دفاتر پاکستان میں قائم کرنے چاہیے‘۔

وزیراعظم عمران خان نے چینی کمپنیوں کے نمائندوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔

وزیراعظم نے اس بات کو دہرایا کہ چین اور پاکستان کے مشترکہ اہداف و مقاصد ہیں اور ’دونوں ممالک کے عوام کے کاروباری تعلقات کا استحکام ہماری اولین ترجیح ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: چینی کمپنیاں پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کیلئے پرعزم

وزیراعظم نے چینی سرمایہ کاروں کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت ان کو ہر ممکن سہولت کی فراہمی کو اولین ترجیح دے گی۔

وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے وفد میں پاور کنسٹرکشن کارپوریشن آف چائنا (پاور چائنا)، چائنا روڈ اینڈ بریج کارپوریشن (سی آر بی سی)، چائنا گیژوبا (گروپ) پاکستان، چائنا تھری گورجیز ساﺅتھ ایشیا انوسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ، چائنا ریلوے گروپ لمیٹڈ، انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن اور چائنا موبائل پاکستان لمیٹڈ کے نمائندے شامل تھے۔

اس موقع پر پاکستان میں چین کے سفیر یاﺅجنگ اور ہائیر کمپنی کے سی ای او جاوید آفریدی بھی موجود تھے۔

علاوہ ازیں وزیر مواصلات مراد سعید، وزیر صنعت محمد حماد اظہر، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ عاطف آر بخاری، چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

چینی وفد نے پاکستان میں سرمایہ کاروں اور کاروباری کمیونٹی کو سہولتوں کی فراہمی میں ذاتی دلچسپی لینے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: چھوٹے کاروبار کی مالی معاونت بڑھانے کیلئے رجسٹری کا آغاز

وفد نے موجودہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں بالخصوص کاروبار آسانیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے معیشت کے مختلف شعبوں میں کاروبار کو مزید توسیع دینے اور سرمایہ کاری میں مزید اضافہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

چینی سفیر نے کہا کہ پالیسی اور عملدرآمد کی سطح پر مختلف اصلاحات متعارف کروانے سے چینی کاروباری برادری کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور ہم پاکستان کو کووِڈ 19 کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں اہم پارٹنر سمجھتے ہیں۔

بعدازاں شجرکاری مہم کا آغاز کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا وژن پاکستان کو ’تجارت کا مرکز‘ بنانا ہے اور چین بھی پاکستان کو ایک ابھرتے ہوئے کاروباری مرکز کے طور پر دیکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2020 میں پاک ۔ چین تعلقات صرف سی پیک تک محدود نہیں رہیں گے،چینی سفیر

پاک چین اقتصادی راہداری کے بارے میں بات کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ وزیراعظم نے خاص طور پر اعلان کیا ہے کہ سی پیک دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کو مستحکم کرے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے سوات کی خوبصورتی کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاکستان میں سیاحت کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

چینی سفیر نے عالمی وبا کووِڈ 19سے نمٹنے کی پاکستان کی حکمت عملی کو سراہا۔


یہ خبر 25 اگست 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں