کراچی: ماہ اگست میں بارشوں کا نیا ریکارڈ قائم

اپ ڈیٹ 26 اگست 2020
شہر میں کئی مقامات پر گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں— فوٹو: رائٹرز
شہر میں کئی مقامات پر گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں— فوٹو: رائٹرز

کراچی میں اگست کے مہینے میں ایک مقام پر مہینے میں سب سے زیادہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی میں اس ماہ 25 اگست تک 345 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو اب تک شہر میں اگست کے مہینے میں ہونے والی سب سے زیادہ بارش ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں سے تباہی، صوبے میں رین ایمرجنسی نافذ

اس سے پہلے اگست کے مہینے میں سب سے زیادہ بارش اگست 1984 میں ہوئی تھی جب فیصل بیس پر 298.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ اگست 2007 میں مسرور بیس پر 272 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اگست 1979 میں ایئرپورٹ پر 262 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

شہر کی ایک مصروف شاہراہ پر لوگ کمر کمر پانی میں ایک تیل کے ٹینکر کو دھکا لگا رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز
شہر کی ایک مصروف شاہراہ پر لوگ کمر کمر پانی میں ایک تیل کے ٹینکر کو دھکا لگا رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز

یہ کراچی میں اس سال اگست کے مہینے میں ہونے والا بارش کا تیسرا جبکہ رواں سال مون سون کا چھٹا اسپیل ہے جہاں اس سے قبل بھی دو مرتبہ شہر میں موسلا دھار بارش سے کئی علاقے زیر آب آ گئے تھے۔

گزشتہ روز 24 اگست کو بھی تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش میں مختلف حادثات میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ساؤت ہیمپٹن ٹیسٹ کے پانچویں دن کا کھیل بارش سے متاثر

اس سے قبل کراچی سمیت سندھ بھر میں مون سون کے پانچویں اسپیل کا آغاز 21 اگست کو ہوا تھا جس کے دوران مختلف حادثات کے نتیجے میں 7 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

پانچویں اسپیل کی بارشوں کے باعث کراچی کے علاقے خصوصاً نیو کراچی سمیت متعدد نشیبی علاقوں میں موجود بارش کا پانی نہیں نکلا جا سکا تھا کہ چھٹے اسپیل کی طوفانی بارش کے باعث صورتحال مزید گھمبیر ہوگئی ہے۔

یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ 21 اگست کے روز سب سے زیادہ 185.7 ملی میٹر بارش کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں ہوئی تھی جہاں متعدد علاقوں میں گھروں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے مکینوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا تھا۔

کئی مقامات پر بارش کے نتیجے میں معمولات زندگی درہم برہم ہو گیا— فوٹو: رائٹرز
کئی مقامات پر بارش کے نتیجے میں معمولات زندگی درہم برہم ہو گیا— فوٹو: رائٹرز

ان علاقوں میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ یوسف گوٹھ ہے جہاں حکومت، پاک فوج اور دیگر فلاحی تنظیموں کی امدادی کارروائیاں کیں تاہم ان علاقوں سے اب تک پانی مکمل طور پر نہیں نکالا جاسکا تھا۔

مزید پڑھیں: جاسوسی کے بے تاج بادشاہ 'بیٹ مین' شیطانوں کو سبق سکھانے آگئے

اس سے قبل رواں ماہ 6 سے 9 تاریخ تک شہر میں وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی تھی جبکہ گزشتہ ماہ کے اوائل سے آخر تک شہر قائد نے 3 مون سون کے اسپیل دیکھے تھے، جس میں شہریوں کو انتظامی عدم توجہی کے باعث سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

رواں ماہ کے شروع میں ہونے والی بارشوں میں شہر کے بیشتر علاقے زیر آب آگئے تھے جبکہ شہر کے کچھ نالوں کی صفائی ہونے کے باعث صورتحال گزشتہ ماہ سے کچھ حد تک بہتر نظر آئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں