سندھ کا وفاق سے کسانوں کے زرعی قرضے، ٹیکس معاف کرنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 31 اگست 2020
عمر کوٹ میں زیر آب اراضی—تصویر:  وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی جاوید لغاری
عمر کوٹ میں زیر آب اراضی—تصویر: وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی جاوید لغاری
سانگھڑ میں بھی بارش سے فصلیں تباہ ہو گئیں اور سیکڑوں لوگ بے گھر ہوگئے — تصویر: جاوید لغاری
سانگھڑ میں بھی بارش سے فصلیں تباہ ہو گئیں اور سیکڑوں لوگ بے گھر ہوگئے — تصویر: جاوید لغاری

سندھ حکومت نے شدید بارشوں کی وجہ سے فصلوں اور کھیتوں کو پہنچنے والے نقصانات کے باعث وفاق سے کسانوں کے زرعی قرضہ جات اور ٹیکس معاف کرنے کا مطالبہ کردیا۔

وزیر زراعت سندھ اسمٰعیل راہو نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت کسانوں کے زرعی قرض اور ٹیکس معاف کرنے کا اعلان کرے۔

خیال رہے کہ مون سون کے چھٹے اسپیل کے دوران سندھ کے مختلف اضلاع میں شدید بارشوں کی نتیجے میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔

شہری علاقوں کے ساتھ سندھ کے دیہی علاقوں میں بھی بارشوں نے خاصی تباہی مچائی اور متعدد گاؤں سیلاب کی زد میں آگئے تھے جبکہ فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے 20 اضلاع آفت زدہ قرار

جس کے بعد صوبائی حکومت نے صوبے کے 4 ڈویژن کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص اور شہید بینظیر آباد (نواب شاہ) میں موجود 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا تھا۔

صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ سندھ حکومت کاشت کاروں کی بحالی کے لیے تمام اقدامات کرے گی اور متاثرہ فصلوں کے صوبائی زرعی ٹیکس معاف کیے جائیں گے۔

اسمٰعیل راہو کا کہنا تھا کہ وفاق کی غلط پالیسی کی وجہ سے زرعی شعبہ پہلے ہی شدید دباؤ میں ہے، کھاد، زرعی ادویات، ڈیزل، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے نے زراعت ناممکن بنا دی ہے اور ملک کا کاشتکار مقروض در مقروض ہوتا جارہا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم سندھ میں حالیہ بارشوں سے متاثرہ اضلاع کے کسانوں کے زرعی قرضے اور ٹیکس کی معافی کا اعلان کریں۔

مزید پڑھیں: سندھ: بارش سے متاثرہ سیکڑوں افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا

صوبائی وزیر زراعت نے بتایا کہ آفت زدہ اضلاع حالیہ بارشوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں, کپاس، ٹماٹر، مرچ اور دیگر نقدآور فصلیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں جبکہ چاول، گنے اور باغات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ زرعی ترقیاتی بینک اور دیگر کمرشل بینکوں کے 2020 کے تمام زرعی قرضہ جات معاف اور پرانے زرعی قرضوں کی وصولی میں ایک سال کی چھوٹ دی جائے اس کے ساتھ کاشتکاروں کو بغیر سُود اور آسان شرائط پر نئے قرضے دیے جائیں۔

خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بارش کے نتیجے میں مکانوں اور فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کے سروے کی ہدایت اور کراچی، حیدر آباد، میرپورخاص کے ڈپٹی کمشنرز کو 50 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں