تائیوان کے دورے پر چین کا جمہوریہ چیک کے وفد کو 'بھاری قیمت' چکانے کا انتباہ

اپ ڈیٹ 31 اگست 2020
تائیوان کے وزیر خارجہ جمہوریہ چیک وفد کا استقبال کرتے ہوئے—تصویر: اے ایف پی
تائیوان کے وزیر خارجہ جمہوریہ چیک وفد کا استقبال کرتے ہوئے—تصویر: اے ایف پی

چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جمہوریہ چیک کی سینیٹ کے اسپیکر میلوس ویسٹرکل کو تائیوان کا دورہ کرکے 'ون چائنا' کے اصول کی خلاف ورزی کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جمہوریہ چیک کی سینیٹ کے صدر چین کی شدید مخالفت کے باوجود 90 اراکین پر مشتمل وفد کے ہمراہ تائیوان کا دورہ کررہے ہیں جس میں پیراگوئے کے میئر بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دورے کا مقصد تائیوان کے ساتھ تجارتی روابط کو فروغٖ دینا ہے جس پر چین اپنا دعویٰ رکھتا ہے اور دنیا سے الگ تھلگ رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تائیوان میں دہائیوں بعد اعلیٰ سطح کے امریکی عہدیدار کا دور

میلوس ویسٹرکل کا کہنا تھا کہ جمہوریہ چیک بیجنگ کے اعتراضات کے سامنے نہیں جھکے گا جو تائیوان کو ٹوٹا ہوا صوبہ تصور کرتا ہے۔

چین کے سرکاری ٹی وی نے اعلیٰ سفارتکار وانگ یی کے حوالے سے کہا گیا کہ یہ دورہ 'اشتعال انگیزی' ہے اور تائیوان 'چین کا لازم ملزوم حصہ' ہے۔

خیال رہے کہ 2 ہفتوں کے دوران یہ تائیوان میں کسی اعلیٰ سطح کے غیر ملکی وفد کا دوسرا دورہ ہے اس سے قبل امریکی سیکریٹری صحت ایلکس ازر نے جزیرے کا دورہ کیا تھا۔

جمہوریہ چیک وفد کا 5 روزہ دورہ 4 ستمبر کو اختتام پذیر ہوگا جس کے دوران ان کی سینیٹ کے صدر کا تائیوان کی پارلیمان میں خطاب متوقع ہے اور وہ صدر سائی انگ وین سے بھی ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 'آگ سے نہ کھیلیں'، امریکی عہدیدار کے تائیوان دورے پر چین کا انتباہ

جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے کیرپورٹ کے مطابق جمہوریہ چیک کے تائیوان کے ساتھ باضابطہ تعلقات نہیں ہیں تاہم یورپ کا یہ وسطی ملک، تائیوان کی یورپ میں سرمایہ کاری کی چوتھی بڑی منزل ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ تائیوان میں 1949 سے خودمختار حکومت قائم ہے لیکن چین اسے اپنا حصہ سمجھتا ہے اور عزم ظاہر کرچکا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو بزور طاقت اس پر قبضہ کرلے گا۔

چینی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے کہا کہ وفد کے شرکا اپنے مفادات کے تحت کام کررہے ہیں اور اس نام نہاد دورے کے لیے تائیوان جانے کا اصرار چین اور جمہوریہ چیک کے تعلقات کی سیاسی بنیادوں کو توڑ رہا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع بیان میں کہا گیا کہ 'چینی حکومت اور عوام آرام سے بیٹھ کر (تماشہ) نہیں دیکھیں گے اور انہیں اپنے تنگ نظر رویے اور سیاسی قیاس آرائی کی بھاری قیمت چکانی ہوگی'۔

مزید پڑھیں: چین کا مجوزہ قانون: تائیوان کا ہانگ کانگ کے لوگوں کو 'ضروری مدد' فراہم کرنے کا اعلان

دوسری جانب جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ چین کے اسٹیٹ کونسل وینگ یی کی جانب سے دورے پر بھاری قیمت چکانے کے بیان پر چین کے سفیر کو پیراگوئے (چیک دارالحکومت) طلب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کی حکومت اس دورے کی حامی نہیں لیکن وہ چینی عہدیدار کے بیان کی وضاحت چاہتے ہیں۔

'

تبصرے (0) بند ہیں