پشاور: کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے پلازما کی افادیت سے متعلق ایک رپورٹ کے مطابق پلازما کے ذریعے 92 فیصد مریضوں کو وینٹیلیٹرز پر جانے سے بچایا لیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق طبی ماہرین نے کہا کہ پلازما دینے کے 48 گھنٹے بعد دیگر 80 فیصد مریضوں میں فوری بحالی دیکھی گئی۔

مزید پڑھیں: پلازما سے کورونا وائرس کے علاج کا معاملہ - اصل کہانی کیا ہے؟ c

طبی ماہرین کے مطابق کووڈ 19 کے انتہائی متاثرہ افراد پر تمام دیگر طبی تکنیک استعمال کی گئی لیکن مریضوں کی طبیعت میں بہتر نہیں آئی اور انہیں سانس لینے میں دشوار کا سامنا برقرار رہا۔

پورٹ میں زور دیا گیا کہ 'کورونا سے جزوی اور انتہائی متاثرہ افراد کو ہی پلازما دینا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں داخل ہونے کے پانچ دن میں پلازما دینے والے مریضوں میں بہت تیزی سے مثبت تبدیلیاں رونما ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق 'اس کے علاوہ وہ مریض جنہیں 7ویں روز یا وہ جو وینٹیلیٹرز پر تھے، جب انہیں پلازما دیا گیا تو مثبت نتائج کا گراف کم تھا'۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کووڈ 19 کے مریضوں کے ٹشووز کو نقصان ہونے سے پہلے پلازما دینے سے ان کی زندگی بچ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: [ایف ڈی اے نے کورونا وائرس کے علاج کیلئے خون کا پلازما استعمال کرنے کی منظوری دے دی]3

واضح رہے کہ کووڈ 19 کی شرح اموات میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے 9 اپریل کو متاثرین کے لیے پلازما کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

اس ضمن میں ڈریپ نے ڈین اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ امراض اور بون میرو کی ٹرانسپلانٹیشن (این آئی بی ڈی) کے چیئرمین ڈاکٹر طاہر شمسی کو پرنسپل تفتیش کار اور پروفیسر جاوید اکرم اور بیکھا رام کو بطور شریک تفتیش کار تعینات کیا تھا۔

8 صفحات پر مشتمل پلازما (سی پی) تھراپی سے متعلق رپورٹ ڈریپ کو ارسال کردی گئی ہے جسے آئندہ چند ہفتوں میں عوام کے لیے پیش کردیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق 29 سے 92 سال کی عمر کے پلازما وصول کنندگان میں 77.8 فیصد مرد اور 22.2 فیصد خواتین شامل تھے۔

مزیدپڑھیں: پلازما تھراپی وائرس کا علاج نہیں، وزارت صحت

رپورٹ میں کہا گیا کہ 80 فیصد وصول کنندگان کی سانس 72 گھنٹوں کے اندر 80 فیصد سے بڑھ کر 95 فیصد ہوگئی تھی۔

طبی ماہرین کے مطابق پلازما سے 92 فیصد وصول کنندگان کو وینٹیلیٹرز پر جانے سے بچایا اور 48 گھنٹوں کے بعد 80 فیصد میں بہتری دیکھنے میں آئی۔

رپورٹ کے مطابق 20 فیصد مریض جاں بحق ہوئے جس میں 8 فیصد کو ہارٹ اٹیک آیا، 8 فیصد مریضوں کے اعضا جواب دے گئے تھے جبکہ وینٹیلیٹر سے وابستہ پیچیدگیوں کے باعث 4 فیصد زندگی کی بازی ہار گئے۔

رپورٹ کے مطابق کہ پاکستان میں ہنگامی استعمال کی اجازت کے تحت پلازما کی اجازت دی جاسکتی ہے کیونکہ ابھی تک کورونا کا کوئی منظور شدہ علاج دستیاب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ علامات کے آغاز کے 3-5 دن کے اندر کووڈ 19 مریضوں کو پلازما دیا جاسکتا ہے۔

اگر بات کی جائے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال پر تو ملک میں مجموعی طور پر کیسز کی تعداد 2 لاکھ 96 ہزار 149 ہوگئی ہے جس میں سے 2 لاکھ 80 ہزار 970 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 6 ہزار 298 کا انتقال ہوا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا کی اس عالمی وبا کے 216 نئے کیسز اور 4 اموات کا اضافہ ہوا جبکہ 288 مریض صحتیاب ہوگئے، جس میں سندھ کے گزشتہ روز کے 121 کیسز بھی شامل ہیں۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے 36 ہزار 118 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان میں وبا میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد 12 ہزار 879 ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں