فیصل آباد: 'پولیس مقابلے' میں 14 سالہ لڑکے سے زیادتی، قتل میں ملوث ملزمان سمیت 4 ہلاک

08 ستمبر 2020
ملزمان کو ایک 14 سالہ لڑکے سے بد فعلی کے بعد اسے قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ملزمان کو ایک 14 سالہ لڑکے سے بد فعلی کے بعد اسے قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی

فیصل آباد میں بائی پاس کے قریب صدر پولیس سے مشتبہ مقابلے میں 14 سالہ لڑکے سے بد فعلی کرنے والے ملزمان سمیت 4 ہلاک ہوگئے۔

پولیس کے مطابق یکم ستمبر کو 14 سالہ زین کو بد فعلی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال پہلا مشکوک مقابلہ نہیں، ذمہ داروں کو سزا دینا ہوگی

اس واقعے کا مقدمہ درج ہونے کے بعد دو مشتبہ ملزمان سجاد اور اللہ رکھا کو دو روز قبل ہی گرفتار کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا جس کے بعد انہیں اسلحہ کی برآمدگی کے لیے گزشتہ رات لے جایا جارہا تھا کہ بائی پاس کے قریب ملزمان کے 8 ساتھیوں نے مبینہ طور پر پولیس پر حملہ کردیا۔

پولیس کے مطابق مشتبہ مقابلے میں زیر حراست دونوں ملزمان سجاد اور اللہ رکھا جبکہ ان کو چھڑوانے کے لیے حملہ کرنے والے دو ملزمان عابد حسین اور خالد مارے گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ عابد ڈکیتی و راہزنی کے 41 اور خالد 43 مقدمات میں ملوث تھے اور ان کے خلاف یہ مقدمات شہر کے مختلف علاقوں میں درج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ’بجلی کے جھٹکوں‘ کا استعمال

پولیس کے مطابق ملزمان کے دیگر ساتھی فرار ہوگئے جبکہ پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

خیال رہے کہ ملک میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور اس کے بعد انہیں قتل کرنے کے واقعات میں حالیہ کچھ سالوں میں اضافہ ہوا ہے۔

جنوری 2018 میں قصور میں 6 سالہ زینب کو اغوا کرنے کے بعد قتل کردیا گیا تھا جس پر ملک بھر میں شدید احتجاج کیا گیا تھا اور بعدازاں ملزم کو پکڑ کر تختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا۔

گزشتہ سال صوبہ پنجاب کے علاقے جہلم میں با اثر افراد نے 13 سالہ بچی کو اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا اور تشویشناک حالت میں ویرانے میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔

2019 میں ہی پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں اسامہ نامی ملزم نے 5 سالہ بچی کا ریپ کیا تھا جس کے بعد پولیس نے بچی کے دادا کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

19 مارچ 2019 کو فیصل آباد کی سیشن عدالت نے 8 سالہ بچی کا ریپ اور قتل کرنے والے مجرم کو سزائے موت سنائی تھی، ملزم عبدالرزاق کو 2 جولائی 2018 کو 8 سالہ بچی کو اغوا کرنے، ریپ کرنے اور قتل کے بعد اس کی لاش فیصل آباد کے قریبی علاقے رضا آباد میں پھینکنے کا مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بہاولپور کے نزدیک '4 دہشت گرد' پولیس مقابلے میں ہلاک

رواں سال جولائی میں سیالکوٹ کی تحصیل پسرور کے گاؤں بٹر ڈوگراں چننڈا میں دو افراد کے ہاتھوں گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی 8 سالہ بچی دوران علاج ہسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

یہ بھی یاد رہے کہ پنجاب میں یہ پہلا مشتبہ پولیس مقابلہ بھی نہیں ہے اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ پولیس یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ انہوں نے متعدد ملزمان کو مقابلوں میں ہلاک کیا ہے جس کے بعد اکثر و بیشتر ایسے کیسز کو بند کردیا جاتا ہے اور اس حوالے سے کوئی تحقیقات یا تفتیش نہیں کی جاتی۔

تبصرے (0) بند ہیں