موٹروے ریپ کیس: نیلم منیر کا ملک میں عدالتی اصلاحات کا مطالبہ

11 ستمبر 2020
واقعے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے — فوٹو: انسٹاگرام
واقعے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے — فوٹو: انسٹاگرام

پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے گوجرانوالہ جاتے ہوئے گجرپورہ کے قریب منگل اور بدھ کی درمیانی شب (9 ستمبر کو) 2 مسلح افراد نے مبینہ طور پر ایک خاتون کو اس وقت گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا جب وہ گاڑی بند ہونے پر وہاں مدد کی منتظر تھیں۔

اب تک موجود معلومات کے مطابق لاہور کی ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی کی رہائشی 30 سال سے زائد عمر کی خاتون اپنے 2 بچوں کے ہمراہ رات کو تقریباً ایک بجے اس وقت موٹروے پر پھنس گئی تھیں جب ان کی گاڑی کا پیٹرول ختم ہوگیا تھا۔

اس دوران جب وہ مدد کا انتظام کرنے کی کوشش کر رہی تھیں تب 2 مرد وہاں آئے اور انہیں اور ان کے بچوں (جن کی عمر 8 سال سے کم تھی) بندوق کے زور پر قریبی کھیت میں لے گئے۔

مزید پڑھیں: موٹر وے پر خاتون کے 'گینگ ریپ' پرشوبز شخصیات میں غم و غصہ

بعد ازاں حملہ آوروں نے بچوں کے سامنے خاتون کا ریپ کیا، جس کے کچھ وقت بعد پولیس اور خاتون کا ایک رشتے دار جسے پہلے کال کی گئی تھی وہ جائے وقوع پر پہنچے، تاہم تب تک حملہ آور فرار ہوگئے تھے اور خاتون سے کیش اور دیگر قیمتی سامان بھی لے گئے تھے۔

واقعے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا، خاتون کے ریپ پر جہاں سیاسی، سماجی و حکومتی شخصیات میں غم و غصہ موجود ہے، وہیں شوبز شخصیات کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

دیگر شوبز شخصیات کی طرح اداکارہ نیلم منیر نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں مذکورہ واقعے پر برہمی کا اظہار کیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ مجرمان، ریپسٹ اور وہ تمام لوگ جو یہ گھناؤنے جرائم کرتے ہیں، وہ ایسے کرتے ہیں جیسے انہیں استثنیٰ حاصل ہو کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں سزا نہیں دی جائے گی۔

نیلم منیر نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا کہ انصاف میں تاخیر سے انصاف نہیں ملتا۔   اداکارہ نے مطالبہ کیا کہ ہمارے ملک میں عدالتی اصلاحات کی ضرورت ہے جس کا وزیر اعظم عمران خان نے وعدہ کیا تھا لیکن اب تک اس حوالے سے کچھ نہیں کیا گیا۔

لاہور کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) عمر شیخ کے متنازع بیان سے متعلق نیلم منیر نے کہا کہ متاثرہ خاتون کو مورد الزام ٹھہرانے سے متعلق سی سی پی او کا بیان سن کر میرا خون کھول رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اپنے ہی ملک میں خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہوں، عائشہ عمر

انہوں نے کہا کہ صرف کوئی بیمار ذہنیت کا شخص ہی ایسا بیان دے سکتا ہے لیکن وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کہہ رہے ہیں سی سی او کو وقت دیں معاملات بہتر ہوجائیں گے۔

نیلم منیر نے برہمی کا اظہار کیا کہ یہ کس طرح کے لوگ ہیں کیا انہیں کوئی شرم نہیں ہے؟

مذکورہ واقعے کے بعد سی سی پی او عمر شیخ کی جانب سے ایک متنازعبیان دیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ 'خاتون رات ساڑھے 12 بجے ڈیفنس سے گوجرانوالہ جانے کے لیے نکلیں، میں حیران ہوں کہ تین بچوں کی ماں ہیں، اکیلی ڈرائیور ہیں، آپ ڈیفنس سے نکلی ہیں تو آپ جی ٹی روڈ کا سیدھا راستہ لیں اور گھر چلی جائیں اور اگر آپ موٹروے کی طرف سے نکلی ہیں تو اپنا پیٹرول چیک کر لیں'۔

سی سی پی او کے اس ریمارکس پر عوام کی جانب سے سخت مذمت کی گئی اور ان کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں