صوابی میں بھائی کے ہاتھوں خواجہ سرا قتل

اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2020
خواجہ سرا سعد خان کا اپنے 13 سالہ بھائی محمد حماد سے جھگڑا ہوا جس کے بعد اس کے بھائی نے اسے گولی ماردی۔ رائٹرز:فائل فوٹو
خواجہ سرا سعد خان کا اپنے 13 سالہ بھائی محمد حماد سے جھگڑا ہوا جس کے بعد اس کے بھائی نے اسے گولی ماردی۔ رائٹرز:فائل فوٹو

خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں ایک خواجہ سرا کو اس کے چھوٹے بھائی نے گولی مار کر قتل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعد خان جو صوابی شہر سے تعلق رکھتے ہیں راولپنڈی اور اسلام آباد گئے تھے جہاں انہوں نے متعدد ڈانس پارٹیز میں شرکت کی تھی۔

ان کے اہلخانہ رقص کے مخالف تھے اور ان کے بھائی نے انہیں سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی تھی۔

مزید پڑھیں: پشاور: نامعلوم افراد کی خواجہ سراؤں پر فائرنگ، ایک جاں بحق

خواجہ سرا شخص کا 13 سالہ بھائی محمد حماد جب گھر واپس آیا تو سعد کے ساتھ اس معاملے پر جھگڑا ہوا جس کے بعد اس نے بندوق اٹھائی اور سعد کو گولی ماردی۔

ایس ایچ او فاروق خان نے بتایا کہ مقتول خواجہ سرا کے ایک اور بھائی میر سلطان نے محمد حماد کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔

پولیس کے مطابق خیبر پختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل نے واقعے کا نوٹس لیا اور ضلعی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ قاتل کو گرفتار کریں اور صوابی میں دیگر خواجہ سراؤں کو مناسب سیکیورٹی فراہم کریں۔

ضلعی پولیس افسر عمران شاہد نے بتایا کہ ایس پی انویسٹی گیشن گیشن بنارس خان کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور وہ خود تحقیقات کی نگرانی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مانسہرہ میں لڑکے کا خواجہ سرا پر بدترین تشدد

متوفی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے شاہ منصور کے باچا خان میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا۔

ایس پی بنارس خان نے بعدازاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پولیس نے محمد حماد کو گرفتار کر کے قتل میں استعمال ہونے والی پستول بھی اپنے قبضے میں لے لیاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا نہیں تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں