سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع آواران میں فائرنگ کے بعد 4 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیا۔

مزیدپڑھیں: 2019 میں دہشت گردی کے واقعات میں 30 فیصد کمی آئی، رپورٹ

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے خفیہ لاجسٹک بیس سمیت کئی ٹھکانے بھی کردیے گئے۔

اس حوالے سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے اسلح کا بڑا ذخیرہ اور مواصلاتی آلات بھی برآمد کرلیے۔

اس سے قبل یکم ستمبر کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے مستونگ کے علاقے قابو مہران میں مشترکہ کارروائی کر کے کالعدم تنظیم کے مبینہ کمانڈر محمد نواز عرف سندھی کو ہلاک کردیا تھا۔

رواں برس 19 مئی کو بلوچستان میں دہشت گردوں کے حملوں کے 2 مختلف واقعات میں 7 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے اور مذکورہ حملے مچھ اور کیچ میں پیش آئے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجگور میں سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ، 3 جوان شہید، 8 زخمی

8 مئی کو بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملے میں میجر سمیت 6 جوان شہید ہوگئے تھے بلوچستان میں فرنٹیئر کور (ایف سی) جنوبی کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ پاک ۔ ایران سرحد سے 14 کلومیٹر دو بلیدہ سے پیٹرولنگ کرکے واپس آرہی تھی۔

واضح رہے کہ سال 2019 میں سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر ہونے والا صوبہ بلوچستان رہا جہاں 84 حملوں میں 171 افراد جاں بحق ہوئے اور 436 زخمی ہوئے تھے۔

گزشتہ برس مئی میں سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے مستونگ میں کالعدم تنظیم کے 9 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

ایک سیکیورٹی افسر نے بتایا تھا کہ 'محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے مستونگ کے علاقے قابو مہران میں مشترکہ کارروائی کی‘۔

تبصرے (0) بند ہیں