پنجاب: کمسن لڑکے نے 'غیرت کے نام پر' پھوپھی کا قتل کردیا

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2020
لڑکے نے فائرنگ کرکے خاتون کا قتل کیا—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
لڑکے نے فائرنگ کرکے خاتون کا قتل کیا—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

سرگودھا: چک 104-ایس بی میں ایک کمسن لڑکے نے 'غیرت' کے نام پر اپنی پھوپی کو مبینہ طور پر فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا کہ کنول پروین نے 10 سال قبل اپنے گھر والوں کی رضا مندی کے بغیر ایک مرد سے شادی کی تھی، بعد ازاں اہل خانہ نے خاتون کے ساتھ صلح کرلی تھی۔

تاہم منگل کو 3 بچوں کی والدہ کو اپنے ماموں کے بیٹے کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کے لیے بلایا گیا تھا، جب وہ گھر پہنچے تو ان کے 9 سالہ بھتیجے نجم الحسن عرف وقاص نے پستول سے ان پر فائرنگ کردی، جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہوگئیں۔

مزید پڑھیں: غیرت کے نام پر قتل میں کوئی غیرت نہیں، سپریم کورٹ

اگرچہ صدر پولیس کی جانب سے کمسن لڑکے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا لیکن ان کا ماننا ہے کہ خاتون کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا اور ملزم کو اس کے لیے اہل خانہ کی جانب سے تربیت دی گئی تھی۔

پولیس نے کمسن بچے کو گرفتار کرکے اسے ان کے والد کی حراست میں دے دیا، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

خیال رہے کہ ملک میں غیرت کے نام پر قتل کے مختلف واقعات رونما ہوچکے ہیں جبکہ حال ہی میں سپریم کورٹ کی جانب سے یہ ریمارکس بھی سامنے آئے تھے کہ غیرت کے نام پر خواتین کا قتل کبھی بھی قابل احترام عمل نہیں تھا، اس طرح کے قتل کو غیرت کے نام پر قتل کا درجہ نہیں دیا جانا چاہیے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس پر افسوس کا اظہار کیا تھا کہ خواتین کے خلاف جرائم کی حوصلہ شکنی کے لیے کافی کام نہیں کیا جارہا ہے، پاکستانی معاشرہ انتہا پسندی اور تشدد کی لپیٹ میں آچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 'غیرت کے نام' پر نوجوان قتل

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک ماہ کے دوران غیرت کے نام پر قتل کے 3 واقعات رونما ہوئے تھے،

کراچی کے علاقے جمشید کوارٹرز میں 'غیرت کے نام' پر 25 سالہ نوجوان کو ان کے بھائی کے سامنے گولی مار دی تھی جبکہ اس سے قبل 8 اگست کو کلفٹن میں بھائی نے 'غیرت کے نام' پر اپنی بہن کو قتل کردیا تھا۔

قبل ازیں کراچی کے علاقے منگھوپیر غازی گوٹھ میں یکم اگست کو ایک شہری نے غیرت کے نام پر اپنی بہن اور رشتے دار کو قتل کر دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں