گلگت بلتستان میں انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے

اپ ڈیٹ 24 ستمبر 2020
گلگت بلتستان کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات اس سے قبل 18 اگست کو ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔ اے ایف پی:فائل فوٹو
گلگت بلتستان کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات اس سے قبل 18 اگست کو ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔ اے ایف پی:فائل فوٹو

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نوٹیفکیشن کے ذریعے اعلان کیا ہے کہ گلگت بلتستان (جی بی) کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات جو اس سے قبل 18 اگست کو ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔

گزشتہ اسمبلی کی 5 سالہ میعاد 24 جون کو ختم ہوگئی تھی جس سے وہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پانچ سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ 'اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر اتوار 15 نومبر 2020 کو گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی میں عام انتخابات کے لیے انتخابی ایکٹ 2017 کے سیکشن 57 (1) کے مطابق رائے شماری کے دن کا اعلان کرتے ہیں'۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان کی صوبائی حیثیت پر اتفاق رائے

انتخابات کی نئی تاریخ کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انتخابات کے بعد گلگت بلتستان کو 'عارضی صوبائی درجہ' دینے کی تجویز پر مشاورت کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان معاہدے کی رپورٹس گردش کر رہی ہیں۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ملک کی سیاسی قیادت کے درمیان حالیہ ملاقات میں گلگت بلتستان کو عارضی طور پر کسی صوبے کا درجہ دینے کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماؤں نے آرمی چیف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جی بی کو 'عارضی صوبائی حیثیت' دینے کے اقدام کی حمایت کریں گے۔

تاہم دونوں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ اجلاس میں ایک سمجھوتہ ہو گیا ہے کہ جی بی میں انتخابات کے بعد اس معاملے کو اٹھایا جائے گا اور اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

وزیر ریلوے، جنہوں نے آرمی چیف کے ساتھ اہم سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات کی تفصیلات بتائیں تھیں، نے کہا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت میں تبدیلی سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد کے وقت کا فیصلہ کرنے کا اختیار ملک کی سیاسی قیادت پر چھوڑ دیا ہے۔

اپوزیشن کے ایک سینئر رکن نے کہا تھا کہ اپوزیشن نے حکومت اور آرمی چیف کو واضح طور پر کہا ہے کہ انتخابات سے قبل اس طرح کے اقدام کو 'پری پول دھاندلی' سمجھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی تحلیل، میر افضل نگراں وزیراعلیٰ مقرر

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمٰن نے کہا تھا کہ جی بی کی آئینی حیثیت کو تبدیل کرنا ایک 'حساس معاملہ' ہے کیونکہ بھارت نے ہمیشہ ہی اس مسئلے پر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

پی پی پی کے ٹکٹ

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جی بی انتخابات کے لیے پارٹی اُمیدواروں کا اعلان کردیا۔

اس سلسلے میں قائم پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کی مشاورت کے بعد اُمیدواروں کا اعلان کیا گیا۔

پیپلز پارٹی کے اُمیدواروں میں امجد حسین (جی بی ایل اے 1 گلگت ون)، جمیل احمد (جی بی ایل اے 2 گلگت ٹو)، آفتاب حیدر (جی بی ایل اے 3 گلگت تھری)، جاوید حسین (جی بی ایل اے 4 ہنزہ نگر ون)، ظہور کریم (جی بی ایل اے 6 ہنزہ نگرتھری)، سید مہدی شاہ (جی بی ایل اے 7 اسکردو ون)، اور محمد علی شاہ (جی بی ایل اے 8 اسکردو ٹو) شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں