سی ٹی ڈی کی کارروائی میں القاعدہ برصغیر کا 'انتہائی مطلوب دہشتگرد' ہلاک

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2020
خفیہ اطلاع کے مطابق مذکورہ دہشت گرد کو افغانستان سے کراچی بھیجا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
خفیہ اطلاع کے مطابق مذکورہ دہشت گرد کو افغانستان سے کراچی بھیجا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے علاقے مشرف کالونی میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے یونٹ کی کارروائی کے دوران مبینہ پولیس مقابلے میں کالعدم القاعدہ برصغیر کا 'انتہائی مطلوب اور خطرناک دہشت گرد' سعید عرف حاجی صاحب عرف تورا بورا ہلاک ہوگیا۔

اس حوالے سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ خفیہ اطلاع پر کی گئی کارروائی کے نتیجے میں ہلاک دہشت گرد کے قبضے سے ایک پستول، 40 گولیاں، 2 میگزین اور 2 عدد بم برآمد ہوئے جو کسی دہشت گرد کارروائی میں استعمال کیے جانے تھے۔

حکام کا کہنا تھا کہ خفیہ اطلاع کے مطابق مذکورہ دہشت گرد کو افغانستان سے کراچی بھیجا گیا تھا تا کہ وہ اپنا گروہ بنا کر دہشت گردی کی کارروائیاں کرسکے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: ’القاعدہ برصغیر کی سینئر قیادت سمیت متعدد ہلاک

مذکورہ دہشت گرد 2014 میں القاعدہ برصغیر میں شامل ہوا تھا اور وزیرستان اور افغانستان میں تربیت حاصل کی تھی۔

بیان کے مطابق ملزم نے اپنے 2 ساتھیوں سید مجتبٰی اور عبدالصبور کے ہمارا 2016 میں کراچی میں ایک مضبوط گروہ تشکیل دیا تھا جس نے کراچی میں رینجرز چیک پوسٹ اور پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا تھا۔

علاوہ ازیں یہ ملزمان پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث رہے۔

بیان کے مطابق مذکورہ ملزم مبینہ ٹاؤن تھانے پر ہوئے بم حملے، کورنگی کراسنگ، غریب آباد فرنیچر مارکیٹ، ناظم آباد پل کے نیچے اور گجر نالہ پر قائم رینجرز کی چیک پوسٹوں پر حملے کرنے میں ملوث تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی: القاعدہ برصغیر کے 4 'دہشت گرد' مقابلے میں ہلاک

سی ٹی ڈی کے مطابق 2016 میں گڈاپ میں سی ٹی ڈی کے ساتھ مقابلے میں سعید کے دونوں ساتھی سید مجتبیٰ اور عبدالصبور ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد ملزم اپنے دیگر ساتھیوں اسلام الدین، شکیل برمی کے ہمراہ افغانستان فرار ہوگیا تھا۔

پولیس بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ملزم دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کے لیے کراچی واپس آیا تھا اور اس کی ٹیم ڈرون بم حملوں کی بھی تیاری کررہی تھی جبکہ اس کے ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں