جعلی شادیوں کے الزام میں مشتبہ شخص جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2020
ملزم جعلی شادیاں کرکے خواتین کو دھوکا دینے میں ملوث گروہ سے وابستہ ہے، تفتیشی افسر کا عدالت میں بیان — فوٹو:شٹر اسٹاک
ملزم جعلی شادیاں کرکے خواتین کو دھوکا دینے میں ملوث گروہ سے وابستہ ہے، تفتیشی افسر کا عدالت میں بیان — فوٹو:شٹر اسٹاک

کراچی: مقامی عدالت نے کراچی میں جعلی شادیوں کے ذریعے خواتین کو دھوکہ دینے میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ اورنگی ٹاؤن میں جعلی شادی کے ذریعے ایک خاتون کو دھوکہ دینے کے الزام میں محمد ناصر کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پیر کے روز تفتیشی افسر (آئی او) نے ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ (غربی) کے سامنے پوچھ گچھ اور تفتیش کے لیے اس کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے پیش کیا تھا۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: انٹرپول نے گرفتار مرکزی ملزم ایف آئی اے کے حوالے کردیا

آئی او نے بتایا کہ مشتبہ شخص نے مبینہ طور پر شکایت کنندہ ثروت بیگم صدیقی سے 20 مئی 2014 کو شادی کی تھی مگر رخستی نہیں ہوئی تھی۔

یہ نکاح قصبہ کالونی میں علی امام بارگاہ میں گواہوں کی موجودگی میں ہوا، جس میں ملزم ناصر کے مبینہ ساتھیوں شیخ جمال یوسف، محمد شیان اور عامر خان بھی شامل تھے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملزم نے 10 فروری 2015 تک ایک سال کی مدت کے دوران کاروبار کرنے کے بہانے شکایت کنندہ سے 8 لاکھ روپے جعلسازی سے حاصل کیے جس کے بعد وہ فرار ہوگیا تھا۔

بعدازاں شکایت کنندہ کو معلوم ہوا کہ ملزم نے جعلی نکاح نامہ بنوایا تھا اور اسے دھوکا دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: پولیس افسر بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار

آئی او نے عدالت کو بتایا کہ ملزم جعلی شادیاں کرکے خواتین کی زندگیوں کو تباہ کرکے انہیں دھوکا دینے میں ملوث لوگوں کے ایک گروہ سے وابستہ ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ حراست میں لیے گئے ملزم سے تفتیش مکمل کرنے اور دیگر قانونی چارہ جوئی مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے عدالت سے ملزم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر دینے کی درخواست کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں