صحافیوں کے تحفظ کیلئے قائم پاکستان بار کونسل کی کمیٹی میں مزید وکلا شامل

11 اکتوبر 2020
صحافیوں کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے جرنلسٹک ڈیفنس کمیٹی قائم کی گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
صحافیوں کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے جرنلسٹک ڈیفنس کمیٹی قائم کی گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: ملک میں قانونی امور کو منظم رکھنے والے اہم ادارے پاکستان بار کونسل (پی بی سی) کی جانب سے صحافیوں کے تحفظ اور انہیں قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے قائم کی گئی ’جرنلسٹک ڈیفنس کمیٹی‘ (جے ڈی سی) میں مزید وکلا کو شامل کرلیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی بی سی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ جے ڈی سی میں شمولیت کے لیے مزید 12 وکلا کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 29 ستمبر کو 7 وکلا کو پہلے ہی نامزد کیا جاچکا تھا۔

اس بارے میں ڈان سے بات کرتے ہوئے پی بی سی کے وائس چیئرمین عابد ساقی نے بتایا کہ کمیٹی میں صنفی توازن قائم رکھنے کے لیے ان وکلا کے ناموں کو شامل کیا گیا جس سے اس فہرست میں 8 خواتین وکلا بھی شامل ہوگئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صحافیوں کے تحفظ کیلئے پاکستان بار کونسل کی کمیٹی تشکیل

انہوں نے کہا کہ ایڈووکیٹ محمد عثمان وڑائچ کو کمیٹی کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا ہے کیونکہ کوآرڈینیٹر کے بغیر اس طرح کی کمیٹی کا انتظام چلانا مشکل ہوتا ہے۔

عابد ساقی کا کہنا تھا کہ وکلا اور صحافی برادری کے ردعمل پر ان نئے ناموں میں غلام مصطفیٰ کمال شاہ، محمد آفتاب عالم، رائے اظہر اقبال، سکندر نعیم قاضی، رمشا کامران، زینب سمن تش، ایمان مزاری، سائرہ وقاص، مائیمانہ خٹک، زینب جنجوعہ، عائشہ صدیقی اور سعدیہ نورین ملک کا نام شامل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کمیٹی کے قیام کا مقصد حکومت کی ان مبینہ پالیسیوں کو چیک کرنا ہے جو آزادیِ اظہار رائے کو ظالمانہ سائبر کرائم کے ذریعے کمزور کررہی ہیں خاص طور پر صحافیوں کے لیے اپنی ذمہ داریاں آزادانہ طور پر انجام دینے کو مشکل بنایا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یکطرفہ کہانیاں پیش کرنا، میڈیا کو قابو کرنا درست نہیں، جسٹس قاضی فائز عیسٰی

ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر بڑھ رہا ہے کہ ملک میں اظہار رائے اور تنقیدی نظریات کے لیے جگہ تیزی سے سکڑتی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ عابد ساقی نے کمیٹی اراکین کے تقرر کا فیصلہ اسلام آباد / راولپنڈی کی عدالتوں میں صحافیوں اور ان کے منتخب اداروں کو قانونی معاونت اور مدد فراہم کرنے کے لیے کیا تھا تاکہ ان کے آزادی اظہار رائے کے حق کا تحفظ ہوسکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی بیرسٹر جہانگیر جدون کریں گے جبکہ اس میں عثمان وڑائچ، کرنل (ر) انعام الرحیم، ساجد تنولی، بابر حیات سمور، عمر گیلانی اور حیدر امتیاز جیسے وکلا بھی شامل ہوں گے۔


یہ خبر 11 اکتوبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں