کووڈ-19 کیسز میں اضافہ، وفاقی وزرا کا احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے پر زور

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2020
اسد عمر نے کہا کہ کیسز کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے—فائل/فوٹو:ڈان نیوز
اسد عمر نے کہا کہ کیسز کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے—فائل/فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے ملک میں گزشتہ کووڈ-19 کیسز کی شرح میں 2 فیصد اضافے پر شہریوں کو حکام سے تعاون کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ‘کورونا وائرس کے مثبت ٹیسٹ کی اوسط قومی سطح پر 6 ہفتوں تک 2 فیصد سے کم رہنے کے بعد پچھلے ہفتے 2 فیصد سے زیادہ رہی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘کراچی، اسلام آباد اور آزاد کشمیر میں منی اسمارٹ لاک ڈاؤن دوبارہ نافذ، ملک بھر میں انتظامیہ کو حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے لیکن کامیابی پہلے کی طرح عوام کے تعاون کے بغیر ناممکن ہے’۔

اسد عمر کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بھی حفاظتی اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب تک خوش قسمت رہا ہے لیکن ملک میں وائرس کی دوسری لہر سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد ضروری ہے۔

مزید پڑھیں:شادی ہالز میں تقریبات کا دورانیہ 2 گھنٹے کرنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ ‘بڑے عوامی اجتماعات نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ صرف اسی سے دوسری لہر آسکتی ہے’۔

وفاقی وزرا کی جانب سے یہ اپیل پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ-19 کے 203 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد کی گئی ہے۔

خیال ر ہے کہ پنجاب میں 15 اگست کے بعد پہلی مرتبہ 200 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور اس کے ساتھ ہی کیسز کی مجموعی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ 687 ہوچکی ہے۔

ملک کے دیگر حصوں سے کورونا کے کیسز میں اضافے کی رپورٹس موصول ہوئی اور گزشتہ روز اسلام آباد کی انتظامیہ نے شہر کے مختلف علاقوں میں منی اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا۔

کراچی اور آزاد جموں و کشمیر میں بھی اکتوبر کے شروع میں ہی اسی طرح کے اقدامات کیے گئے تھے، حکومت سندھ نے منگھوپیر، ڈیفنس فیز 8 کے کریک ویسٹا اپارٹمنٹ اور صدر سے متصل متعدد مقامات سمیت مخلتف علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے پر منی اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا۔

آزاد جموں و کشمیر میں گزشتہ ہفتے حکام نے خاص کر مظفر آباد اور میر پور کے اضلاع میں کووڈ-19 کے متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور متعلقہ حکام کو لاک ڈاؤن کی ہدایت کی تھی۔

حکام کی جانب سے مقامی انتظامیہ کو لاک ڈاؤن سے متعلق مؤثر اور مجوزہ تجاویز دو روز میں جمع کرانے کی ہدایات دی گئی تھیں۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے کے اوائل میں ہی نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) نے بڑے پیمانے پر عوامی اجتماعات پر پابندی تجویز کرتے ہوئے ملک میں کووڈ-19 کی کیسز کی شرح پر نئی گائیڈ لائنز جاری کی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: شادی ہالز، ریسٹورنٹس وائرس کا گڑھ بن رہے ہیں، اسد عمر

اس حوالے سے عہدیداروں نے کہا تھا کہ این سی او سی نے نشان دہی کی تھی کہ اکثر ممالک میں عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے کیونکہ ان کے ہاں کورونا وائرس کے کیسز میں دوبارہ اضافہ ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اجتماعات بالکل نہیں ہونے چاہئیں لیکن اگر ناگزیر ہوتو اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر سختی سے عمل کیا جائے۔

این سی او سی کی جانب سے شادی ہالز کے لیے مندرجہ ذیل گائیڈ لائنز جاری کی گئی تھیں:

  • اندرونی مقام پر تقریبات میں 300 اور کھلے مقام پر تقریبات میں 500 افراد شرکت کرسکیں گے۔

  • تقریبات کا دورانیہ صرف دو گھنٹے ہوگا اور تقریب رات 10 بجے تک ختم کردی جائے گی۔

  • کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کے ساتھ شادی ہالز کو سیل بھی کردیا جائے گا۔

چند روز قبل این سی او سی کے اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا تھا کہ شادی ہالز اور ریسٹورنٹس کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووِڈ 19 کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ بن رہے ہیں۔

اسد عمر نے کہا کہ شادی ہالز اور ریسٹورنٹس وائرس کا گڑھ بن رہے ہیں اور اگر اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عمل کیا جائے تو اضافے کو روکا جاسکتا ہے۔

این سی او سی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے ایک عہدیدار نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ آئندہ چند ہفتے اہم ہیں اور اگر انفیکشنز میں مزید اضافہ ہوا تو شادی ہالز اور ریسٹورنٹس دوبارہ بند کرنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ عوام نے صحت پروٹوکولز کو نظر انداز کرنا شروع کردیا ہے مثلاً ماسک پہننا، سماجی فاصلہ برقرار رکھنا جو تشویش کی بات ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم نے بھی خبردار کیا تھا کہ کووِڈ 19 کی بیماری سردیوں میں مزید پھیل سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: سردیوں میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا خدشہ ہے، وزیراعظم

خیال رہے کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال بہتر ہے تاہم گزشتہ چند روز سے یہاں کیسز میں کچھ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

ملک میں اب تک کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 17 ہزار 934 ہے تاہم خوش قسمتی سے ان میں سے 3 لاکھ 2 ہزار 708 صحتیاب ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ اس عالمی وبا سے ملک میں انتقال کرجانے والوں کی تعداد 6 ہزار 554 ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں