’کراچی سرکلر ریلوے جلد بحال ہوجائے گی‘

اپ ڈیٹ 12 اکتوبر 2020
کے سی آر منصوبے سے روزانہ 7 لاکھ مسافر سفر کرسکیں گے—فائل فوٹو: بلدیہ عظمیٰ کراچی
کے سی آر منصوبے سے روزانہ 7 لاکھ مسافر سفر کرسکیں گے—فائل فوٹو: بلدیہ عظمیٰ کراچی

کراچی سرکلر ریلوے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر امیر محمد داؤد پوتا نے کہا ہے کہ کے سی آر کی بحالی ایک خاص منصوبہ ہے اور منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل طور پر جلد بحال کردیا جائے گا۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اپنے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک جدید شہری سفری سروس کے لحاظ سے کے سی آر کی بحالی کے منصوبے کا تصور کیا گیا جس سے روزانہ 7 لاکھ مسافر سفر کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’شہر کراچی کو آمدو رفت کے شدید مسائل کا سامنا ہے، یہ سروس کراچی کے شہریوں کے مسائل بڑی حد تک ختم کردے گی‘۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی سرکلر ریلوے کا خواب اور محکمہ ریلوے کا نکما پن

زمینی گزرگاہوں اور گرین لائن بس ایریا کے ٹریک کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کو زمینی گزرگاہوں کے مکمل خاتمے اور ان کی جگہ پل اور بالائی گزرگاہیں تعمیر کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

یاد رہے رواں برس مارچ میں سپریم کورٹ نے پاکستان ریلویز کو 6 ماہ کے عرصے میں کراچی سرکلر ریلوے بحال کرنے کا حکم دیا تھا جس پر سیکریٹری ریلوے نے منصوبہ عدالت کی دی گئی مدت میں بحال کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

تاہم تقریباً 7 ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود منصوبے کی بحالی سے متعلق کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا اور گزشتہ ماہ 25 تاریخ کو ہوئی ایک سماعت میں سپریم کورٹ نے پاکستان ریلویز کو خبردار کیا تھا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے مجوزہ مدت سے تجاوز نہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: سندھ، وفاق اگلے 2 ماہ میں کراچی میں لوکل ٹرین شروع کرنے پر متفق

جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ ایف ڈبلیو نے 11 زیر زمین گزرگاہوں کی تعمیر کا سروے مکمل کرلیا ہے جبکہ بقیہ 13 کا بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا۔

عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ کے سی آر کی منصوبہ بندی کرلی گئی اور ڈیزائننگ کا کام جاری ہے، ایف ڈبلیو او ڈیزائن تیار اور تعمیری لاگت کا تخمینہ کرلے تو ان زیر زمین گزرگاہوں کی تعمیر کا ٹھیکا جلد دے دیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا تھا کہ کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کی بحالی کا کام 3 مراحل میں کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں کراچی سٹی سے اورنگی اسٹیشن تک، دوسرے مرحلے میں اورنگی اسٹیشن سے گیلانی اسٹیشن تک اور آخری مرحلے میں گیلانی اسٹیشن سے ڈرگ کالونی تک ریلوے پٹریوں کو بحال کیا جائے گا۔

منصوبے کے پہلے مرحلے پر کام جاری ہے جس میں 15 کروڑ روپے 9 اسٹیشنز، پلیٹ فارمز اور 15 لیول کراسنگ کی بحالی کے لیے مختص کیے گئے ہیں جبکہ رواں برس جولائی کے مہینے میں 5 کروڑ روپے الیکٹرکل سگنلز اور مواصلاتی ذرائع کی بحالی کے لیے جاری کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی سرکلر ریلوے بحالی کی مجوزہ مدت سے تجاوز نہ کرنے کی ہدایت

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ اسی منصوبے کے تحت 10 انجنز اور 40 کوچز کو مرمت اور تزئین و آرائش کے لیے کیرج فیکٹری کے حوالے کردیا گیا ہے۔

شیخ رشید نے کہا تھا کہ کے سی آر منصوبے کی بحالی کے کام کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے پر ریلوے میں بہتری آئے گی، جس پر 8 ارب 70 کروڑ روپے لاگت آئے گی، بحالی کے کام کے بعد ٹرینوں کی تعداد 32 سے بڑھ کر 48 ہوجائے گی جبکہ مسافروں کی تعداد 16 ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار تک ہوجائے گی۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ سفر کا مجموعی دورانیہ آدھے گھنٹے سے کم ہوکر 19 منٹ تک ہوجائے گا، مزید یہ کہ اس منصوبے کو تیسرے مرحلے میں پبلک اور پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت جدید اربن رانزٹ سسٹم میں تبدیل کردیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں