پاکستان اور ایران کا اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر زور

اپ ڈیٹ 22 اکتوبر 2020
دونوں ممالک کے حکام نے تجارتی تعلقات کے فروغ پر زور دیا—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
دونوں ممالک کے حکام نے تجارتی تعلقات کے فروغ پر زور دیا—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

کوئٹہ: بلوچستان کے گورنر امان اللہ خان یاسین زئی نے پاکستان اور ایران کے درمیان معاشی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ایران جوائنٹ بارڈر ٹریڈ کمیٹی کے آٹھویں اختتامی اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے لوگوں میں خوشگوار اور قریبی تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کیا جائے گا۔

گورنر بلوچستان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پڑوسی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-ایران تجارت 13 روز بعد بحال

انہوں نے کہا کہ حکومتوں کے ساتھ ساتھ پاکستان اور ایران کے عوام بھی قریبی تجارتی تعلقات سے مستفید ہورہے ہیں۔

اس موقع پر ایرانی وفد کی قیادت کرنے والی سیستان بلوچستان کی اقتصادی رابطہ امور کی ڈپٹی گورنر مندانا زنگانے کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں دوطرفہ تجارت میں دونوں ممالک کے تاجروں کو پیش آنے والی مشکلات پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پاکستان اور ایران کی جانب سے شامل شرکا نے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے تجاویز بھی پیش کیں۔

مندانا زنگانے کا کہنا تھا کہ 'یہ اجلاس دونوں طرف سے مطلوبہ تجارتی اہداف حاصل کرنے کے لیے نتیجہ خیز ثابت ہوگا'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے کوئٹہ کے دورے کے دوران بہت اچھا محسوس کیا اور پاکستانی حکام اور کاروباری رہنماؤں کی مہمان نوازی سے لطف اندوز ہوئیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا تجارت کیلئے ایران کے ساتھ سرحد کھولنے کا فیصلہ

علاوہ ازیں کمیٹی نے دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون بڑھانے سے متعلق مختلف امور پر بھی تبادلہ خیال کیا، مزید یہ کہ دونوں فریقین حکومتی سطح پر بات چیت جاری رکھنے پر بھی متفق ہوئے۔

دوسری جانب اجلاس میں غیر قانونی تاریکین وطن کے ایران میں داخل ہونے اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے حوالے سے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت پر اثر انداز ہونے والی مشکلات اور رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا اور اس سلسلے میں کمیٹیز تشکیل دی جائیں گی جو تجارت اور معاشی تعلقات کو فروغ دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک ۔ ایران سرحد عارضی طور پر کھول دی گئی، 300 پاکستانیوں کی واپسی شروع

پاکستان کی جانب سے اجلاس میں موجود بلوچستان کسٹمز کلیکٹر عبدالوحید مروت کا کہنا تھا کہ اجلاس کے نتیجہ خیز نتائج کے طور پر دوطرفہ تجارت اور معاشی تعاون میں اضافہ ہوگا۔

عبدالوحید کا کہنا تھا کہ دونوں جانب سے نشاندہی کی گئی مشکلات کو باہمی افہام وتفہیم کے ذریعے حل کیا جائے گا۔

ادھر کوئٹہ کے ایوان صنعت و تجارت کے صدر عبد الصمد موسٰی خیل اور زاہدان ایوان صنعت و تجارت کے صدر عبدالرحیم ریگی نے بھی اجلاس سے خطاب کیا اور دوطرفہ اور سرحدی تجارت کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کی تجاویز دیں۔

مزید یہ کہ زاہدان میں پاکستانی قونصل جنرل محمد رفیع اور کوئٹہ میں ایرانی قونصل جنرل حسن درویش سمیت دیگر متعلقہ حکام نے بھی اس 2روزہ اجلاس میں شرکت کی۔


یہ خبر 22 اکتوبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں