نواز شریف کون ہوتے ہیں جو آرمی چیف سے سوال کریں، اسد عمر

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2020
اسد عمر نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں تھی—فوٹو: ڈان نیوز
اسد عمر نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں تھی—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کون کہتے ہیں جو لندن میں بیٹھ کر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سوال کریں۔

حیدر آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران اسد عمر نے کہا کہ وہ لندن میں بیٹھ کر آرمی چیف سے پوچھتے ہیں کہ اس بات کا جواب دینا ہوگا۔

مزید پڑھیں: کراچی: مزار قائد کے تقدس کی پامالی کے الزام میں کیپٹن (ر) صفدر گرفتار

اسد عمر نے کہا کہ 'نواز شریف کون ہوتے ہیں جو آرمی چیف سے سوال کریں'۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف سزا یافتہ قیدی ہیں، آپ اشتہاری ہیں، آپ ڈر کر بیرون ملک فرار ہوئے اور چھپ کر لندن میں بیٹھ گئے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ قوم اتنی بے ضمیر نہیں ہوئی کہ دو ٹکے کا سیاسی آدمی قائد اعظم کی قبر پر چھلانگیں لگائے اور نعرے بازی کرے اور قوم اس کو معاف کردے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ قائد اعظم کی قبر کی بے حرمتی میں شریک ہوئے اور سارا تماشا دیکھا وہ سب قوم سے معافی مانگیں اور عوام انہیں معافی مانگنے پر مجبور کردیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کیلئے سندھ پولیس پر دباؤ ڈالا گیا، محمد زبیر

وفاقی وزیر نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں تھی، انہیں گرفتار کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو آزادی کی نعمت کا انداز نہیں وہ بھارت میں موجود مسلمانوں سے بات کرکے دیکھے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو محض اس بات پر قتل کردیا جاتا ہے کہ وہ گاڑی میں گائے کا گوشت ایک جگہ سے دوسری جگہ لے کر جارہا تھا، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل کرایا۔

اسد عمر نے کہا کہ حکومت سندھ کے ساتھ مل کر حیدر آباد کے لیے بھی پیکج بنائیں گے۔

انہوں نے جلد کراچی پیکج پر کام شروع ہونے کا عندیہ دیا۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزیر اسد عمر نے کراچی والوں کو خوشخبری سنادی

ان کا کہنا تھا کہ نوجوان جو گزشتہ چند برس سے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں وہ عوام کے ساتھ بھی جڑے رہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاست کا مقصد صرف وزیر اعظم عمران خان کے جلسوں میں شمولیت یا ان میں نعرے لگانا نہیں ہے، اولین ذمہ داری اپنے علاقوں کے مسائل منتخب نمائندوں کے سامنے پیش کرنا ہے اور وہ سندھ اسمبلی میں مذکورہ مسائل پر بحث کریں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین وزیراعظم عمران خان ہیں لیکن تحریک کی جان نوجوان ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں