عمران خان نے گلگت بلتستان کو صوبے کا لولی پاپ دیا ہے، بلاول بھٹو

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2020
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اسکردو میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اسکردو میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ انتخابات قریب آتے ہی عمران خان نے گلگت بلتستان کو صوبے کا لالی پوپ دیا ہے۔

اسکردو میں کارکنوں سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں انقلابی منصوبے چاہیے جو روزگار دیں اور لوگوں کی مدد کریں اور یہ کام صرف پیپلز پارٹی کر سکتی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان پیپلز پارٹی نے ہر صوبے میں تعلیم پر زور دیا ہے اور کئی تعلیمی ادارے کھڑے کیے ہیں، پاکستان تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا میں 7 سال اور پنجاب میں 2 سال لگادیے ہیں لیکن ایک بھی نئی یونیورسٹی یا ہسپتال قائم نہیں کیا‘۔

مزید پڑھیں: انڈے و ٹماٹر کے ریٹ بتانے والے بلاول اور مریم ہمارے لیڈر بنیں گے؟ آمنہ الیاس

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کی سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست زیر التوا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو ان کا حق نہ دیا جائے‘۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ’ان کے 2018 کے منشور میں آپ کی کوئی بات نہیں کی گئی تھی تاہم جب انتخابات قریب آئے تو انہوں نے آپ کو لولی پاپ دینے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ آپ کو صوبہ دیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا اور آج لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں، انہوں نے گھروں کا وعدہ کیا تھا اور آج تجاوزات کے نام پر لوگوں کو بے گھر کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’گلگت بلتستان کو عمران خان سے بچانا ہے ورنہ آپ کا مستقبل بھی وہی ہوگا جو آج اسلام آباد میں احتجاج کرنے والوں کا ہے‘۔

قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری نے اسکردو میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے لیے یہ انتخابی مہم نہیں، یہ آپ کے حقوق کی جدوجہد ہے، جو حقوق پیپلز پارٹی نے باقی پاکستان کو دلوانے ہیں وہی گلگت بلتستان کو بھی دلوانے ہیں جس سے ان کے مسائل حل ہوسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم وہ منشور لے کر آئے ہیں جو آپ کی آواز اسلام آباد تک پہنچائے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جب تک آپ کے نمائندے آپ کی بات اسلام آباد میں نہیں کریں گے تو آپ پوچھتے رہیں گے کہ یہاں تعلیم، صحت کے ادارے کیوں نہیں ہیں‘۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’جب تک آپ پاکستان کی حکومت میں اپنا حصہ نہیں ڈالیں گے، جب تک آپ اس ملک کے وزیر اعظم کو منتخب نہیں کریں گے تب تک ہم آپ کے مسائل کیسے حل کرسکیں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کا موسم ہے، پی ٹی آئی ہر انتخابات میں ایک نیا جھوٹ دیتی ہے اور اس انتخابات میں بھی انہوں نے ایک لولی پاپ دیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: جلسوں میں فوج سے متعلق منفی زبان استعمال کرنا ٹھیک نہیں، بلاول

انہوں نے کہا کہ ’انہوں نے یہی وعدہ جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ کیا تھا اور کہا تھا کہ 100 روز کے اندر آپ کو صوبہ دلوائیں گے‘۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ’یہ ہر الیکشن میں ایک نیا جھوٹ کہتے ہیں اور پھر یو ٹرن لیتے ہیں، گلگت بلتستان کی عوام کو جھوٹ نہیں ان کا حق چاہیے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’گلگت بلتستان کے نوجوان اب مزید انتظار نہیں کریں گے وہ اپنے حقوق چھین کر رہیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’گلگت بلتستان کی بہادری کا پورا پاکستان گواہ ہے، ڈوگرا راج کو آپ بھگا سکتے ہیں تو آپ اپنے حقوق بھی چھین سکتے ہیں‘۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان ہو یا کراچی ہو پورے ملک کا ایک ہی نعرہ ہے ’گو عمران گو‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’گلگت بلتستان، پاکستان کے سر کا تاج ہے، یہاں کے نوجوانوں کو عمران خان کی تباہی سے بچانا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ کوئی اور نہیں پاکستان پیپلز پارٹی ہی یہاں کے نوجوانوں کے مستقبل کو تحفظ فراہم کرسکتی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ ہے کہ ہم نے روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام ہمارے ساتھ ہوں تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں نہیں روک سکتی۔

تبصرے (0) بند ہیں