عمران خان گلگت بلتستان کو صوبے کا جھانسہ دے کر چلے گئے، مریم نواز

اپ ڈیٹ 06 نومبر 2020
مریم نواز کا گلگت بلتستان میں انتخابی جلسے سے خطاب کیا—تصویر: ڈان نیوز
مریم نواز کا گلگت بلتستان میں انتخابی جلسے سے خطاب کیا—تصویر: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کے حالیہ گلگت بلتستان کے دورے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'گزشتہ چند روز قبل ایک گیڈر آیا اور عوام سے خوفزدہ ہو کر چند لوگوں کے سامنے گلگت بلتستان کو صوبے کا جھانسہ دے کر چلا گیا'۔

گلگت بلتستان کے علاقے گانچے میں انتخابی مہم کے سلسلے میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا 'وہ عوام میں آنے سے ڈرتا ہے اس لیے بیٹھک میں چند لوگوں سے مل کر چلا گیا'۔

انہوں نے گلگت بلتستان کے نوجوان میں شعر و سخن کے ذوق کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے لوگ تعلیمی یافتہ ہیں لیکن کیا وہ یہ شعور نہیں رکھتے کہ ایک مداری جس کی اپنی حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں وہ الیکشن سے قبل آپ لوگوں کو ایک فریب دے کر چلا گیا'۔

مزید پڑھیں: وفاق کا گلگت بلتستان کیلئے 5 سالہ ترقیاتی منصوبے کے آغاز کا اعلان

مریم نواز نے کہا کہ 'کیا آپ لوگ نہیں جانتے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے 3 مرتبہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے لیے کام کیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اب کسی گیڈر کے اعلان پر یہ بات نہیں بننے گی'۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح جلسے کے لیے آئے ہو ووٹ ڈالنے بھی جانا اور شیر پر ٹھپہ لگانا۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ہمارے 9 اُمیدواروں کو توڑ کر لے گئے ہو لیکن یاد رکھنا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو توڑ سکتے ہو نہ خرید سکتے کیونکہ نواز شریف نے ملک سے اندھیروں اور ملک سے دہشت گردی کو ختم کیا۔

مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ ووٹ چوروں کو تاریخی ناکامی ہوگی۔

'کارکنان پارٹی چھوڑ جانے والوں کا گھیراؤ کریں'

اس سے قبل انہوں نے گلگت بلتستان کے علاقے گمبہ میں عوامی جلسے میں کہا کہ جو پارٹی چھوڑ جائیں، دباؤ میں آجائیں اور بھروسہ توڑ دیں ان کا گھیراؤ کیا جائے، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے 16 میں 8-9 امیدواروں کو توڑا جاچکا ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست بدل گئی ہے جو افراد مشکل حالات میں اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑے رہیں، اپنی وفاداری کو نہیں بیچیں ووٹ کا حق صرف ان کا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے گلگت بلتستان میں 16امیدوار تھے جن میں سے 8-9 کو انہوں نے توڑ لیا ہے لیکن جو تھوڑا دباؤ برداشت نہ کرسکے، اپنے حق کے لیے کھڑا نہ ہوسکے وہ عوام کے حق کے لیے کھڑا نہیں ہوسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت-بلتستان انتخابات: مسلم لیگ (ن) نے اُمیدواروں کو ٹکٹس جاری کردیے

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر گلگت بلتستان میں انتخابی مہم کی سربراہی کے لیے آج 7 روزہ دورے پر اسکردو پہنچی تھیں، اس دوران وہ مختلف مقامات پر جلسوں سے خطاب کریں گی۔

آج اپنے پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام سے وعدہ لیا کہ پارٹیاں چھوڑنے والے لوٹوں کو ووٹ نہیں دیں، جو ذرا سے دباؤ کا سامنا نہ کرسکے اور پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دے وہ ووٹ کا حق دار نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جعلی وزیراعظم نے چند روز قبل آ کر گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا اعلان کیا، انتخابات سے قبل اس قسم کے اعلان کا کیا مطلب ہوا۔

مریم نواز نے کہا کہ جسے یہ معلوم نہیں کہ عوام روٹی کے لیے ترس رہے ہیں، تم جعلی ہی سہیں لیکن حکمران تو ہو تمہیں یہ احساس نہیں لوگ کس طرح مہنگائی سے تڑپ رہے ہیں، بھوکے مررہے ہیں، بجلی گیس کے بلز سے پریشان ہیں۔

مزید پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان نے انتخابات میں دھاندلی کے خدشات کو مسترد کردیا

انہوں نے کہا کہ کس کا وعدہ تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں دوں گا، کیا اسکردو کے ایک بھی نوجوان کو نوکری ملی، 50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ تھا کیا کسی ایک کو بھی گھر ملا تو جو یہ کہے کہ میں 9 دن میں تبدیلی لے آؤں گا، تمہارا ہر وعدہ جھوٹا ہے۔

وزیراعظم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح تمہارا گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا جو وعدہ ہے، اس ڈھونگ، فریب کو عوام بخوبی جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس جھوٹے وعدے کرنے والے کو گھر پہنچا کر آنا ہے، یہ جو کہتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے جلسوں سے میرے لوگ پریشان ہوجاتے ہیں، یہ پریشانی بلاوجہ نہیں ہے، یہ جاتا نظر آرہا ہے جسے آخری دھکا گلگت بلتستان کے عوام لگائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو انسان خود کسی کی نوکری کررہا ہو، جسے معلوم نہ ہو کہ وزیراعظم کی عزت کیا ہے اور جب گلگت بلتستان پر پاک فوج کے سربراہ ملاقاتیں کررہے تھے تو یہ ساتھ والے کمرے میں چھپ کر بیٹھا تھا، جو انسان اپنی عزت کی پروا نہیں کرتا اسے آپ کی عزت کی پروا نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے

مریم نواز نے کہا کہ اپنے حق کا نہیں پتا تو کوئی بات نہیں لیکن ان کے حق کا خیال کرلو جن کے حقوق کی جنگ کے لیے آج کرسی پر بیٹھے ہو۔

مریم نواز نے کہا کہ گلگت بلتستان صوبے میں 3 سال نواز شریف نے کام کیا، منصوبے دیے، پیسہ دیا تو وہ احسان نہیں آپ کا حق ہے جو بھیک میں یا مانگ کر نہیں ملنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف آج بھی 70 سال کی عمر میں بیماری کی حالت میں اتنے انتقام سہنے کے باوجود آپ کے حق کے لیے چٹان کی طرح کھڑا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستانی فوج کی بہت قدر کرتے ہیں جن کی جگہ ہمارے دلوں میں ہیں اور پاکستان کی سرحدوں پر ہے، ان کی جگہ گلگت بلتستان کے پولنگ اسٹیشنز پر نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان انتخابات میں 50 فیصد سے زائد پولنگ اسٹیشن ‘حساس‘ قرار

مریم نواز نے کہا کہ اگر انہوں نے ووٹ چوری کرنے کی کوشش کی تو الیکشن والے دن اپنی ووٹ کی حرمت اپنی عزت کے لیے کھڑے ہونا اور جو پارٹی چھوڑ جائیں، جو دباؤ میں آجائیں، بھروسہ توڑنے والوں کا گھیراؤ کرنا اور ووٹ نہ دینا۔

انہوں نے کہ ووٹ دیتے ہوئےیاد رکھنا جو آپ کو جواب دہ ہے وہی آپ کے ووٹ کی حرمت کی لاج رکھے گا اور جو ووٹ چوری کرکے آتے ہیں وہ ووٹ چوروں کو جواب دہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت گرانے کا اختیار، کسی ارادے، چند افراد کو نہیں اس کا حق صرف عوام کو ہے جسے کسی اور کے ہاتھ میں جانے مت دینا۔

تبصرے (0) بند ہیں