شہری نے سندھ ہائیکورٹ سے چرس پینے کی اجازت طلب کرلی

اپ ڈیٹ 06 نومبر 2020
سندھ ہائی کورٹ میں شہری کی 10 گرام تک چرس پینے کی اجازت کے لیے دائر درخواست کو مسترد کردیا گیا — فائل فوٹو:اے ایف پی
سندھ ہائی کورٹ میں شہری کی 10 گرام تک چرس پینے کی اجازت کے لیے دائر درخواست کو مسترد کردیا گیا — فائل فوٹو:اے ایف پی

سندھ ہائی کورٹ میں ایک شہری نے درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اسے 10 گرام تک چرس پینے کی اجازت دی جائے۔

عدالت میں شہری غلام اصغر سائیں کی جانب سے 10 گرام چرس پینے اور رکھنے کی اجازت طلب کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی جس پر سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے درخواست گزار پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ’یہ آپ کیسی درخواست لے کر آئے ہیں، کیا آپ چاہتے ہیں سب لوگ چرس پینا شروع کر دیں‘۔

مزید پڑھیں: تمباکو نوشی چھوڑنے کے 12مددگار طریقے

جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ ’بتائیں آپ پر کتنا جرمانہ عائد کیا جائے‘، جس پر شہری نے کہا کہ ’میں غریب آدمی ہوں، مفاد عامہ کی درخواست لے کر آیا ہوں‘۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ 10 گرام چرس رکھنے پر جرمانہ بھی ختم کیا جائے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ’بڑے شریف لوگ چرس پیتے ہیں، جنہیں پولیس تنگ کرتی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں چرس پینے کی اجازت ہے جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ’آپ کو پینا ہے تو ان ممالک میں چلیں جائیں، یہاں اجازت نہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: مزید 5 امریکی ریاستوں نے ’بھنگ‘ کے استعمال کی منظوری دے دی

جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ ’ایسی درخواستیں عدالت میں کیوں لے کر آتے ہیں‘ اس پر درخواست گزار شہری کا کہنا تھا کہ ’اس سے ملک کی آمدنی بڑھے گی، ریونیو بنے گا‘۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ’نہیں چاہیے ایسا ریونیو، آمدنی بڑھانے کے اور بھی جائز طریقے ہوتے ہیں‘۔

شہری نے اپنی درخواست میں وزارت قانون، وفاق اور دیگر کو فریق بنایا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں