نواز شریف کی تقاریر سے متعلق بلاول بھٹو کا بیان ان کی ذاتی رائے ہے، ترجمان نواز شریف

اپ ڈیٹ 06 نومبر 2020
محمد زبیر نے کہا کہ بلاول بھٹو نے نواز شریف کے بیان کی تائید کی تھی—فائل فوٹو: ڈان نیوز
محمد زبیر نے کہا کہ بلاول بھٹو نے نواز شریف کے بیان کی تائید کی تھی—فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے عسکری عہدیداروں کے خلاف لگائے گئے الزامات سے دوری اختیار کرنے پر ردِ عمل دیتے ہوئے سابق گورنر سندھ اور نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر نے کہا ہے کہ ’یہ بلاول بھٹو کی اپنی ذاتی رائے ہے‘۔

ترجمان میاں نواز شریف محمد زبیر نے چیئرمین پی پی پی کی جانب سے ایک انٹرویو میں کی گئی باتوں پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ جو اظہار میاں نواز شریف نے کیا تھا وہ کہانی کی بنیاد پر نہیں تھا بلکہ یہ حقائق تھے۔

خیال رہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب میں نے گوجرانوالہ میں ہونے والے پی ڈی ایم کے پہلے جلسے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی تقریر میں عسکری عہدیداروں کے نام سنے تو مجھے دھچکا لگا۔

یہ بھی پڑھیں: ’عمران خان کو حکومت میں لانے کی ذمہ داری کسی شخص پر نہیں ڈالی جاسکتی‘

میاں نواز شریف نے پاکستان ڈیموکریٹک کے پہلے جلسے میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید پر بھی سنگین الزامات لگائے تھے۔

اس حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نواز شریف تین مرتبہ وزیر اعظم رہے ہیں، مجھے یقین ہے کہ انہوں نے واضح اور ٹھوس ثبوت کے بغیر نام نہیں لیے ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ یہ الزامات ایسے نہیں ہیں کہ آپ ایک جلسے میں کسی پر بھی لگا دیں، میں قائد مسلم لیگ (ن) سے ملاقات کر کے اس معاملے پر تفصیل سے بات کروں گا جس کا موقع کورونا وائرس وبا کی وجہ سے مل نہیں پارہا۔

بلاول بھٹو کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے محمد زبیر نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم جو بتا رہے ہیں وہ حقائق پہ مبنی حقیقت ہے جس کے گواہ وہ خود اور پاکستان کی عوام ہے۔

مزید پڑھیں: نااہل آدمی کو حکومت میں بٹھانے کا فیصلہ ادارے کا نہیں چند کرداروں کا تھا، نواز شریف

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے اُس بات کی تائید کی تھی جو بات میاں نواز شریف نے گوجرانوالہ جلسے میں کی تھی۔

سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) بلاول بھٹو زرداری کی عزت کرتی ہے، وہ ہمارے پی ڈی ایم کے اتحادی ہیں تاہم یہ بلاول بھٹو کی اپنی ذاتی رائے اور پیپلز پارٹی کی رائے ہے۔

انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ملک کے وزیر اعظم رہے اور ان کے بعد بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت رہی اور اہم بات یہ ہے کہ قائد مسلم لیگ (ن) نے گوجرانوالہ جلسے میں جو کچھ کہا تھا وہ ہمارے حکومتی تجربے میں آئی تھی۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ بات ظاہر ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ نہیں ہوئی تھی لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ سویلین بالادستی کے لیے ضروری تھا کہ ہم اسے قوم کو بتائیں تاکہ مستقبل میں وہ چیزیں نہ ہوں جو ماضی میں ہوئیں۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم رہنماؤں کے حکومت پر وار،نواز شریف کا ویڈیو لنک سے خطاب، فوجی قیادت پر الزامات

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیسے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے جو تجربات ہوتے ہیں یا ان کے ساتھ جو ہوتا ہے وہ اس ہی کی بنیاد پر رد عمل دیتے ہیں چاہے انہیں وفاقی حکومت سے گلہ شکوہ ہو یا کسی ادارے سے ہو۔

محمد زبیر نے کیا کہ جب مریم نواز کے دورہ کراچی میں ان کے کمرے کا دروازہ توڑ کر کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے ردِ عمل میں 50 پولیس افسران نے چھٹیوں کی درخواست دی تھی۔

اس وقت بلاول بھٹو زرداری نے اس واقعے پر چیف آف آرمی اسٹاف سے تحقیقات کرنے کی اپیل کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں