ماں کا طرز زندگی مستقبل کے بچوں پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟

08 نومبر 2020
یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

صحت مند طرز زندگی کی حامل خواتین کے مستقبل میں پیدا ہونے والے بچے دیگر کے مقابلے میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے زیادہ لمبے عرصے تک محفوظ رہتے ہیں۔

یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی۔

طبی جریدے یورپین جرنل آف پرینیٹیو کارڈیالوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ مائیں اپنے بچوں کی مستقبل کی صحت کی حقیقی محافظ ہوتی ہیں، ان کے طرز زندگی کا تسلسل بچے کی مستقبل کی زندگی پر برقرار رہتا ہے۔

ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں یہ ثابت ہوتا تھا کہ والدین اپنے ہونے والے بچوں کی صحت پر جینز اور طرز زندگی کے ذریعے اثرات ہوتے ہیں۔

یہ پہلی تحقیق ہے جس میں یہ جانچ پڑتال کی گئئی کہ والدین کی دل کی صحت کس حد تک مستقبل میں ہونے والے بچوں سے جڑی ہوتی ہے، اس مقصد کے لیے مردوں اور خواتین کا الگ الگ جائزہ لیا گیا۔

اس تحقیق میں 1989 خواتین، 1989 مردوں اور 1989 مستقبل میں پیدا ہونے والے بچوں کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق کے وقت ان بچوں کی اوسط عمر 32 سال تھی اور پھر 1971 سے 2017 تک ان کی صحت کو مدنظر رکھا گیا تاکہ جان سکیں کہ دل کی شریانوں سےس جڑے امراض کا خطرہ کتنا ہے۔

محققین کے مطابق ان بچوں کا بلوغت کی بیشتر عمر میں جائزہ لیا گیا، جن میں سے متعدد کو ہارٹ اٹیک اور فالج کا سامنا ہوا۔

محققین کے مطابق 7 عناصر کے ذریعے ماؤں اور باپوں کی دل کی صحت کا تعین کیا گیا اور ان عناصر میں تمباکو نوشی سے گریز، صحت بخش غذا، جسمانی طور پر متحرک رہنا، صحت مند جسمانی وزن، بلڈ پریشر، بلڈ کولیسٹرول اور بلڈ گلوکوز کو مستحکم رکھنا شامل ہیں۔

ان کو 3 کیٹیگریز میں رکھا گیا ایک ناقص جس میں صفر سے 2 عناصر پر عمل کرنے والے، درمیانہ 3 سے 4 عناصر پر عمل کرنے والے اور مثالی 5 سے 7 عناصر پر عمل کرنے والے۔

اس کے محققین نے والدین کی دل کی صحت اور ان کے ہونے والے بچوں میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض کی عمر کے درمیان تعلق کا تجزیہ کیا، اس کے لیے ماں بیٹی، ماں بیٹا، باپ بیٹی اور باپ بیٹے کے جوڑوں کی شکل میں تجزیہ کیا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ دل کی شریانوں سے متعلق مثالی طرز زندگی گزارنے والی ماؤں کے بچوں میں امراض قلب میں مبتلا ہونے کی عمر ناقص طرز زندگی گزارنے والے خواتین کے بچوں کے مقابلے میں اوسطاً 9 سال زیادہ ہوتی ہے۔

یعنی ناقص طرز زندگی والی ماؤں کے بچوں میں اگر امراض قلب 50 سال کی عمر میں نظر آتے ہیں تو دوسرے گروپ میں یہ عمر 59 سال ہوگی۔

درحقیقت محققین کا تو کہنا تھا کہ ماں کا صحت کے لیے نقصان دہ طرز زندگی بچوں میں جلد امراض قلب کا خطرہ دوگنا بڑھاتی ہے۔

اس کے مقابلے میں باپ کے دل کی صحت بچوں کے امراض قلب پر کوئی خاص اثرات مرتب نہیں کرتی۔

محققین کا کہنا تھا کہ ماں کی دوران حمل صحت اور جوانی میں طرز زندگی کا بچوں کی صحت پر ٹھوس اثرات مرتب کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیٹیوں کے مقابلے میں بیٹوں پر ماں کے نقصان دہ طرز زندگی کے اثرات زیادہ اثرانداز ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد ورزش اور صحت بخش غذا سے خطرے کو کم کرسکتے ہیں، تاہم وہ ایسا نہیں کرتے تو یہ خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں