صدارتی انتخاب میں ناکامی کے بعد ٹرمپ ٹوئٹر پر 'لوزر' قرار

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2020
ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ اکثر اپنے مخالفین اور دیگر افراد پر تنقید کرتے ہوئے انہیں اکثر 'لوزرز' بھی قرار دیتے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ اکثر اپنے مخالفین اور دیگر افراد پر تنقید کرتے ہوئے انہیں اکثر 'لوزرز' بھی قرار دیتے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

امریکا کے 45ویں اور موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے متنازع ٹوئٹس کی وجہ سے کافی شہرت رکھتے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ ڈونلڈ ٹرمپ اکثر اپنے مخالفین اور دیگر افراد پر تنقید کرتے ہوئے انہیں اکثر 'لوزرز' بھی قرار دیتے رہے ہیں۔

لیکن اب اگر کوئی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر 'لوزر' (looser) لکھے تو 'people' ٹیب میں دکھائی دینے والی شخصیات میں سب سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ کا نام آرہا ہے۔

مزید پڑھیں: ہمارے مبصرین کو ووٹوں کی گنتی کا مشاہدہ نہیں کرنے دیا گیا، ڈونلڈ ٹرمپ

خیال رہے کہ بزنس انسائیڈر اور اس کے انتخابی شراکت دار، ڈیسژن ڈیسک ایچ کیو نے ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کی جیت کا امکان ظاہر کیا تھا۔

—فوٹو: اسکرین شاٹ
—فوٹو: اسکرین شاٹ

اسی طرح ایسوسی ایٹڈ پریس اور سی این این جیسے بڑے خبر رساں اداروں نے 7 نومبر کو صدارتی انتخاب میں جو بائیڈن کی فتح کا اعلان کیا تھا۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکشن کے نتائج ماننے سے انکار کردیا ہے اور وہ انتخاب میں اپنی شکست کو بھی قبول نہیں کر رہے۔

سرچز میں ٹرمپ کو 'لوزر' دکھانے سے متعلق ٹوئٹر کے ترجمان نے بزنس انسائیڈر کو بتایا کہ یہ لوگوں کی ٹوئٹس کے نتیجے میں ظاہر ہو رہا ہے اور ایسا ہمیشہ نہیں رہے گا۔

—فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

ٹوئٹر کے ترجمان نے کہا کہ اگر کسی اکاؤنٹ کو اکثر مرتبہ مخصوص اصطلاحات یا الفاظ کے ساتھ مینشن کیا جائے، تو الگورتھم کی وجہ سے ایک دوسرے سے منسلک ہوکر ایک ساتھ نظر آتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وابستگیاں عارضی ہوتی ہیں اور یہ ہمیشہ لوگوں کے ٹوئٹس پر مبنی ہونے کی وجہ سے تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیموکریٹس انتخابات کو چرانے کی کوشش کر رہے ہیں، ٹرمپ

خیال رہے کہ امریکی انتخاب کے دوران امیدواروں سے متعلق گمراہ کن معلومات، ووٹنگ اور نتائج کی وجہ سے ٹوئٹر اور دیگر کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نگرانی بھی کی گئی۔

اس دوران غلط معلومات کے خلاف کارروائی کا دعویٰ کرنے والے ٹوئٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کئی ٹوئٹس بھی ہٹائیں۔

—فائل فوٹو: اے پی
—فائل فوٹو: اے پی

ایک ٹوئٹ، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخاب میں کامیابی کا دعویٰ کیا تھا، اسے ممکنہ طور پر 'گمراہ کن ' قرار دیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں ٹوئٹر نے فوری طور پر ٹرمپ کی وہ ٹوئٹ ہٹا دی جس میں انہوں نے الیکشن کو چرانے کا الزام عائد کیا تھا۔

ٹوئٹر نے ٹوئٹ کے حوالے سے واضح کیا تھا کہ اس میں موجود مواد متنازع ہے اور الیکشن و دیگر شہری طریقہ کار کے حوالے سے گمراہ کن ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے اس پیغام میں کہا تھا کہ ہم بڑی فتح کی جانب گامزن ہیں لیکن وہ الیکشن چرانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے، پولز ختم ہونے کے بعد ووٹ نہیں ڈالا جا سکتا۔

بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ووٹر فراڈ کے بے بنیادی دعوؤں کے بعد شہری حقوق کی ایک تنظیم نے ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

تاہم سماجی رابطے کی ویب سائٹ کی جانب سے الیکشن سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹس کو مسلسل 'متنازع' قرار دینے پر امریکی صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹوئٹر کنٹرول سے باہر ہوگیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں