ڈیموکریٹس انتخابات کو چرانے کی کوشش کر رہے ہیں، ٹرمپ

اپ ڈیٹ 06 نومبر 2020
وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر نے اپنے دعوے پر نہ کوئی شواہد پیش کیے اور نہ ہی صحافیوں کے سوالات کا جواب دیا — اے ایف پی:فائل فوٹو
وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر نے اپنے دعوے پر نہ کوئی شواہد پیش کیے اور نہ ہی صحافیوں کے سوالات کا جواب دیا — اے ایف پی:فائل فوٹو

امریکا میں صدارتی انتخاب کے ووٹوں کی گنتی میں جہاں ڈیموکریٹک اُمیدوار جو بائیڈن کو کامیابی مل رہی ہے وہیں ریپبلکن اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ساتھ دھوکا ہوا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے دو روز بعد وائٹ ہاؤس میں تنہا ہوتے ہوئے ٹرمپ نے ایک غیر معمولی بیان میں کہا کہ ’وہ انتخابات چوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔

بغیر ثبوت فراہم کیے اور اپنے بیان کے بعد صحافیوں کے سوالات کا جواب دیے بغیر ٹرمپ نے ملک کے جمہوری عمل کے بارے میں اس طرح کے بیانات دینے میں لگ بھگ 17 منٹ گزارے جو کسی امریکی صدر کی طرف سے پہلے کبھی نہیں سنے گئے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی تنقید کا نشانہ بننے والی مسلم خواتین دوبارہ رکن کانگریس منتخب

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’ڈیموکریٹس ہم سے الیکشن چرانے کے لیے غیر قانونی ووٹ استعمال کر رہے ہیں‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’اگر آپ قانونی ووٹوں کی گنتی کریں تو میں آسانی سے جیت جاؤں گا، وہ انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم ایسا نہیں ہونے دے سکتے ہیں‘۔

بیان بازی سے ہٹ کر ٹرمپ کی شکایات خاص طور پر انتخابی دن کے موقع پر پیش ہوکر ووٹ ڈالنے کے بجائے بڑی تعداد میں بھیجے گئے بیلٹ کو نشانہ بنارہے تھے۔

اس سال ڈاک کے ذریعے بیلٹنگ کی تبدیلی سے عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران رائے دہندگان کے اس کے خطرے سے بچنے کی خواہش کی عکاسی ہوتی ہے جس نے پہلے ہی 2 لاکھ 35 ہزار امریکیوں کو ہلاک کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: صدارتی انتخاب کے نتائج متنازع ہوگئے تو کیا ہوگا؟

جہاں ٹرمپ نے اکثر وائرس کی سنگینی کی تردید کی تھی اور اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ وہ میل ان بیلٹ کی حمایت نہ کریں وہیں ریپبلکنز نے اس آپشن سے فائدہ اٹھایا۔

واضح رہے کہ امریکی صدارت کے لیے ڈیموکریٹ اُمیدوار جو بائیڈن اب وائٹ ہاؤس سے محض چند قدم کی دوری پر ہیں اور شکست کی صورت میں نتائج نہ تسلیم کرنے کی دھمکی دینے والے امریکی صدر کے لیے دوبارہ صدر بننے کی راہیں مسدود ہوتی جارہی ہیں۔

اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق جوبائیڈن 264 الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکے جبکہ ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹس کے ساتھ ان سے کہیں پیچھے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں