نیب اجلاس:7ریفرنسز کی منظوری، پرویز الہٰی کے خلاف انویسٹی گیشن بند

اپ ڈیٹ 13 نومبر 2020
نیب اجلاس جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
نیب اجلاس جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) نے بلوچستان کے سابق وزیر صحت سمیت دیگر کے خلاف 7 ریفرنسز، 6 انویسٹی گیشنز اور 3 انکوائریز جبکہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف انوسٹی گیشن عدم ثبوت پر بند کرنے کی منظوری دے دی۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں ڈپٹی چیئرمین حسین اصغر، پراسیکیوٹر جنرل، ڈی جی آپریشن و دیگر افسران اور ریجنل بیوروز کے ڈائریکٹر جنرلز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

نیب کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کی تفصیلات گزشتہ کئی برسوں سے عوام کو فراہم کی جاتی ہیں جس کا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: نیب اجلاس میں مولانا فضل الرحمٰن سمیت دیگر کے خلاف انکوائریوں میں پیش رفت کا جائزہ

اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ تمام انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جو حتمی نہیں ہیں اور نیب قانون کے مطابق متعلقہ افراد سے ان کا مؤقف لینے کے بعد مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔

نیب نے بتایا کہ ایگزیکٹو اجلاس میں مجموعی طور پر7 ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ سابق وزیر صحت حکومت بلوچستان رحمت علی اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ٹھیکے دینے، بھرتیاں کرنے اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام پر ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر محمد صادق عمرانی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کی 5 ایکڑ اراضی اپنے نام الاٹ کرنے اور قومی خزانے کو 28 کروڑ 26 لاکھ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ بلوچستان کے سابق سیکریٹری مائنز کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی اور ان پر قومی خزانے کو ایک کروڑ 10 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کی نیب عدالتوں کو کارروائی تیز کرنے کی ہدایت

نیب نے ضلع بنوں اور ٹانک میں ایف سی کی زمین غیر قانونی طور پر لیز پر دینے کے الزام میں سابق ضلعی افسران کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی اور ان پر قومی خزانے کو 16 کروڑ 27 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

اعلامیے کے مطابق سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر پٹ فیڈر کینال توسیعی منصوبہ شیرزمان خان اور دیگر عہدیداروں پر قومی خزانے کو 59 کروڑ 77 لاکھ 41 ہزار روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام پر ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

نیب نے نوشہرہ کے سابق ضلعی ہیلتھ افسران، انڈسٹریل ڈیولپمنٹ بینک آف پاکستان گلگت کے سابق منیجر میراجان، سابق چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل گلگت قلب علی اور ضلعی کونسل کے متعدد سابق عہدیداروں پر قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے الزام پر ریفرنس کی دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

نیب کے ایگزیکیٹو بورڈ میں 6 مختلف انوسٹی گیشنز اور 3 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن جبکہ پشاور اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل اور دیگر کے خلاف انکوائری عدم شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔

مزید پڑھیں: نیب قانون سمیت دیگر ترامیم کا فیصلہ اے پی سی میں ہوگا، شاہد خاقان عباسی

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 466 ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروایا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب نے راولپنڈی میں جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے، جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیے کی سہولت موجود ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں