راولپنڈی میں 30 نومبر سے 4 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگا

اپ ڈیٹ 13 نومبر 2020
پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم میں راولپنڈی میں 5 سال سے کم عمر بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے — فائل فوٹو: رائٹرز
پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم میں راولپنڈی میں 5 سال سے کم عمر بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے — فائل فوٹو: رائٹرز

ضلع راولپنڈی میں 30 نومبر سے شروع ہونے والی 4 روزہ پولیو ویکسینیشن مہم میں 8 لاکھ 85 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی مہم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) انوارالحق کا کہنا تھا کہ پولیو ورکز کی ٹریننگ مکمل ہوجانی چاہیے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے تمام اسسٹنٹ کمشنر کو ذاتی طور پر اس مہم کی نگرانی کرنے کے لیے بھی کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مہم کے لیے ہر یونین کونسل میکرو-پلان بنائے گی، ان کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی نمونوں کو ٹیسٹ کیا جاچکا ہے جبکہ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ 5 پانچ سال سے کم عمر کا کوئی ایک بچہ بھی پولیو کے قطرے پینے سے محروم نہ رہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں پولیو کے مزید 2 کیسز رپورٹ، رواں سال مجموعی تعداد 44 ہوگئی

انہوں نے کہا کہ جو لوگ ورکرز کو بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے منع کریں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جانا چاہیے کیونکہ ہر وہ بچہ جو پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہ جاتا ہے اس میں وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیو ویکسین مکمل طور پر محفوظ ہے اور اس کی تصدیق بین الاقوامی تنظیموں نے بھی کی ہے۔

اجلاس کے شرکا کو مہم کے اہداف کے بارے میں آگاہ کیا گیا کہ راولپنڈی میں 5 سال سے کم عمر 8 لاکھ 85 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ ویکسین دی جائے گی، انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ 2 ہزار 504 موبائل ٹیمیں بھی تشکیل دے گا تاکہ وہ ضلع یونین کونسل کے ہر گھر پر جاسکیں۔

مزید پڑھیں: قطرے، انجکشن یا دونوں؟ پولیو ویکسین کے حوالے سے عام سوالات کے جوابات

صحت کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اور دیگر اضلاع سے آنے والے بچوں کے لیے 118 ٹرانزٹ پوائنٹس پر پولیو کے قطرے پلانے کا انتظام کیا جائے گا تاکہ انہیں ضلع میں داخل ہونے سے قبل ویکسین دی جاسکے۔

ڈپٹی کمشنر نے چیف ایگزیکٹو آفیسر (ہیلتھ) ڈاکٹر احمد کو عملے کی کمی کو دور کرنے کی ہدایت کی اور محکمہ صحت سے کہا کہ وہ آئندہ 2 دنوں میں اپنے موجودہ عملے کے اراکین کی تفصیلی فہرست دیں تاکہ دوسرے محکموں سے رضا کاروں اور دیگر افرادی قوت کو شامل کیا جاسکے۔

اس سلسلے میں محکمہ صحت نے محکمہ تعلیم، زراعت اور اوقاف سے مدد مانگنے کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں اور رضاکاروں کو بھی مہم چلانے میں معاونت کا کہا ہے کیوں کہ محکمہ صحت کا عملہ انسداد ڈینگی مہم میں مصروف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انسدادِ پولیو، پاکستان میں ایک خطرناک مہم

ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے 4 روزہ مہم کے لیے تمام انتظامات کرلیے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر (ر) کیپٹن انوارالحق نے زور دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے اور حکومتی عہدیداران کو قومی مقصد اور بچوں کو محفوظ کرنے کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی۔


یہ خبر 13 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں