گلگت-بلتستان کی عدالت نے وزرا، ایم این ایز کو انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روک دیا

اپ ڈیٹ 14 نومبر 2020
عدالت نے وزرا اور اراکین قومی اسمبلی کو انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روکا تاہم انہیں گلگت بلتستان سے نکالنے کا حکم نہیں دیا۔
عدالت نے وزرا اور اراکین قومی اسمبلی کو انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روکا تاہم انہیں گلگت بلتستان سے نکالنے کا حکم نہیں دیا۔

گلگت: انتخابی مہم ختم ہونے سے 16 گھنٹے قبل گلگت بلتستان (جی بی) کی عدالت نے وزراء اور ایم این اے سمیت عوامی عہدیداروں کو انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روک دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کی مرکزی عدالت کے 6 نومبر کے اس حکم کو چیلنج کیا تھا جس میں وفاقی وزیر برائے کشمیر امور اور اراکین قومی اسمبلی کو 3 دن میں گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔پاکستان پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کی چیف کورٹ کے 6 نومبر کے اس حکم کو چیلنج کیا تھا جس میں وفاقی وزیر امور کشمیر اور ایم این اے کو تین دن میں جی بی چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔

عدالت میں امجد حسین ایڈووکیٹ نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی جبکہ منیر احمد ایڈووکیٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے دلائل پیش کیے۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان: وزرا، ارکان پارلیمنٹ کی انتخابی مہم چلانے پر عائد پابندی معطل

دلائل سننے کے بعد گلگت بلتستان کے چیف جج سید ارشاد حسین شاہ اور سینئر جج جسٹس وزیر شکیل احمد نے کیس کا فیصلہ سنایا۔

عدالت نے وزراء اور اراکین قومی اسمبلی کو انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روک دیا تاہم انہیں گلگت بلتستان سے نکالنے کا حکم نہیں دیا۔

سیکیورٹی

گلگت بلتستان میں آئندہ روز ہونے والے انتخابات میں حتمی انتخابی سیکیورٹی پلان کے تحت پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی کے لیے جی بی، پنجاب ، سندھ ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور جی بی اسکاؤٹ، پاکستان رینجرز اور ایف سی کے 13 ہزار 810 سیکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی کے لیے تعینات ہوں گے۔

ترجمان گلگت بلتستان نگران حکومت فیض اللہ فراق نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک اعلی سطحی اجلاس مرکزی پولیس آفس گلگت میں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کو گلگت بلتستان میں انتخابی مہم جاری رکھنے کی اجازت

اس اجلاس کی صدارت نگران وزیراعلیٰ میر افضل نے کی اور اس میں چیف سیکریٹری خرم آغا، آئی جی پولیس مجیب الرحمن اور دیگر سیکیورٹی سربراہان نے شرکت کی۔

گلگت بلتستان میں ایک ہزار 161 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں ان میں سے 418 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 311 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں