پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 1.7 فیصد تک کی کمی

اپ ڈیٹ 16 نومبر 2020
مٹی کے تیل پر پیٹرولیم لیوی 11 روپے اور لائٹ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 7 روپے ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
مٹی کے تیل پر پیٹرولیم لیوی 11 روپے اور لائٹ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 7 روپے ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 1.7 فیصد کمی کردی تا کہ بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں کی گراوٹ کے اثرات عوام تک پہنچائے جاسکیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نظرِ ثانی شدہ قیمتیں 30 نومبر تک نافذ العمل رہیں گی۔

اس فیصلے کا اعلان وزارت خزانہ نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سفارش پر کیا۔

فیصلے کے مطابق پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت 102.40 روپے سے ایک روپے 71 پیسے یا 1.67 فیصد کم ہو کر 100 روپے 69 پیسے ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت 1.57 روپے، ڈیزل 84 پیسے فی لیٹر کم کرنے کا اعلان

پیٹرول زیادہ تر نجی ذرائع نقل و حمل، چھوٹی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں میں استعمال ہوتا ہے۔

اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت ایک روپے 79 پیسے یا 1.73 فیصد فی لیٹر کمی کے بعد 103 روپے 22 پیسے سے کم ہو کر 101 روپے 43 پیسے ہوگئی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل عموماً بھاری ذرائع نقل و حمل اور ذرعی مشینوں مثلاً ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹروں، ٹیوب ویلوں اور تھریشر میں استعمال ہوتا ہے۔

دوسری جانب مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل (ایل ڈی او) کی ایکس ڈپو قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور وہ 65 روپے 29 پیسے اور 62 روپے 86 پیسے فی لیٹر پر برقرار ہیں۔

ایل ڈی او زیادہ تر آٹے کی ملز اور چند ایک بجلی گھروں میں استعمال ہوتا ہے جبکہ مٹی کا تیل اکثر بے ایمان عناصر پیٹرول میں مکس کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت کا پیٹرول کی موجودہ قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ

حکومت نے پہلے ہی تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس کو بڑھا کر 17 فیصد کے معیار تک پہنچا دیا ہے تاکہ اضافی ریونیو اکھٹا کیا جاسکے جبکہ پیٹرولیم لیوی بھی زیادہ سے زیادہ جائز حد تک موجود ہے۔

گزشتہ برس جنوری تک حکومت لائٹ ڈیزل پر 0.5 فیصد، مٹی کے تیل پر 2 فیصد، پیٹرول پر 8 فیصد جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 13 فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کررہی تھی۔

17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے ساتھ حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل اور پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی کو گزشتہ برس جنوری کے مقابلے میں 4 گنا بڑھا کر بالترتیب 30 روپے اور 8 روپے کردیا ہے۔

تاہم مٹی کے تیل پر پیٹرولیم لیوی 11 روپے اور لائٹ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 7 روپے ہے۔

گزشتہ کئی ماہ سے حکومت جنرل سیلز ٹیکس کے بجائے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کررہی ہے کیوں کہ پیٹرولیم لیوی وفاقی حکومت کے پاس رہتا ہے جبکہ جنرل سیلز ٹیکس قابل تقسیم فنڈز میں شامل ہوتا ہے جس کے تحت 57 فیصد صوبوں کو منتقل کرنا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل، وہ 2 بڑی مصنوعات ہیں جو ملک میں بڑی اور مسلسل بڑھتی ہوئی کھپت کے باعث حکومت کے لیے زیادہ تر آمدن پیدا کرتے ہیں۔

ماہانہ بنیاد پر ملک بھر میں اوسطاً 7 لاکھ ٹن پیٹرول جبکہ 6 لاکھ ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل فروخت ہوتا ہے۔

دوسری جانب مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی کھپت عموماً 11 ہزار اور 2 ہزار ٹن ماہانہ رہتی ہے۔

نئے میکانزم کے تحت پاکستان اسٹیٹ آئل کی درآمدی لاگت پر ماہانہ کیلکولیشن کے بجائے حکومت تیل کی قیمت پر ہر 15 دن بعد نظرِ ثانی کرتی ہے تا کہ بین الاقوامی قیمتوں کے اثرات اگے پہنچائے جائیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں