نواز شریف اور مریم نواز کے بیانیے نے عمران خان کی مدد کی ہے، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2020
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف کا بیانیہ فوج کے خلاف ہے اور نواز شریف اور مریم نواز کے بیانیے نے عمران خان کی خدمت اور مدد ہی کی ہے، اس کی بدولت ساری فوج عمران خان کے پیچھے کھڑی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ جدید اربن ٹرانسپورٹ الیکٹرک ہو گی، اس میں باڑ لگی ہوئی ہو گی اور 80 کلو میٹر کی رفتار سے چلا کرے گی، ابھی اس کا ٹرائل چل رہا ہے اور ہم صبح سے 42 کلومیٹر چلا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان میں کون حکومت بنائے گا؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ پپری سے کراچی سٹی تک دو دو مرتبہ چلے گی تاکہ یہ دیکھ لیں کہ لوگوں کا اس پر کیا رسپانس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 8 مہینوں میں 43 کلومیٹر کا ٹریک بنایا ہے، 14 کلومیٹر ٹریک نیا بحال کیا ہے اور یہ ریلوے نے اپنے طور پر کام کیا ہے جس پر ریلوے کے تمام مزدور اور افسران مبارکباد کے مستحق ہیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمٰن سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ وہ کوئی الزام لگانے سے پہلے تحقیق کر لیا کریں، شبر زیدی پر کل جو انہوں نے الزام لگایا وہ انتہائی بھونڈا، غیر ذمے دارانہ، غیرشائستہ اور غیر اخلاقی ہے، شبر زیدی نے خود کہا کہ اس کا سرے سے کوئی وجود نہیں اور یہ جھوٹ پر مبنی الزامات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی سیاسی زندگی میں اتنا شفاف الیکشن ہوتے ہوئے نہیں دیکھا جو گلگت بلتستان میں ہوا ہے، میں یہ اس لیے نہیں کہہ رہا کہ میں عمران خان کا وزیر ہوں بلکہ جتنا بڑا پن میں نے گلگت بلتستان میں دیکھا ہے کہ لوگوں کو ایک جلسے سے دوسرے جلسے میں جاتے ہوئے دیکھا اور ایک جلسے میں مخالفوں کی کیپ پہنے ہوئے لوگ دیکھے ہیں، یہاں پنجاب میں کوئی کسی کے دفتر کے آگے سے گزر کے تو بتائے، کاش کہ پنجاب میں بھی گلگت بلتستان جیسے الیکشن ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے گلگت بلتستان انتخابات پر بھارت کا بیان مسترد کردیا

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ پنجاب میں کسی مخالف کے دفتر کے آگے سے گزرنا مشکل ہوتا ہے لیکن گلگت بلتستان میں مخالف پارٹیوں کے جلسوں میں ناصرف لوگوں نے شرکت کی بلکہ سیاسی شعور کا بھی مظاہرہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 23 کی 23 سیٹوں میں جتنے ووٹ پول ہوئے، ڈبوں سے اتنے ہی ووٹ نکلے، یہاں کی طرح نہیں ہوا کہ ووٹ 800 یا ہزار ڈالے گئے اور نکلے 1200 ہوں، ایک اور دو ووٹوں پر اُمیدوار جیتے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ جمہوریت جیتی ہے، جمہوریت کو فتح ہوئی ہے اور گلگت بلتستان کے لوگوں نے پاکستان کے حق میں ووٹ ڈالا ہے۔

انہوں نے اپوزیشن کے نام پیغام میں کہا کہ اگر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں اتنی سمجھ بوجھ ہوتی تو الیکشن سے پہلے اتحاد کر لیتے، جس کی وجہ سے الیکشن بالکل مختلف ہو جاتے، اگلے سال آزاد کشمیر کے الیکشن میں آپ اتحاد کر لیں اور پی ٹی آئی اس کی تیاری میں ہے، اگلے سال آپ آزاد کشمیر میں رونا روئیں گے کہ تحریک انصاف کی حکومت بن گئی ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ آپ نے اپنے اپنے نشان پر الیکشن لڑا، اپنے اپنے اُمیدواروں کے لیے لڑا اور مسلم لیگ (ن) کے وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمٰن کا میں نے ٹی وی پر بیان سنا کہ سندھ کا سارا پیسہ گلگت بلتستان پر لگایا گیا ہے، انہوں نے پیپلز پارٹی پر الزام لگایا کہ ہم سے دھوکا کیا۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان میں اصلاحات کے عمل پر بھارتی میڈیا کی 'بے بنیاد' رپورٹس مسترد

شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ 25-26 تاریخ تک گلگت بلتستان میں اسپیکر کے الیکشن کے بعد پی ٹی آئی کی دو تہائی اکثریت کی حکومت ہو گی اور پھر یہ اور چیخیں گے، چلائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ یہ جو بھی ڈبہ کھلوانا چاہتے ہیں کھلوا لیں، جس حلقے میں آپ کہیں ہم ڈبہ کھولنے کو تیار ہیں اور جو حلقہ کہیں گے وہ کھولنے کو تیار ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے کورونا کے تیزی سے پھیلاؤ کے باوجود جلسوں کے انعقاد کے اعلان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے رات فیصلہ کیا ہے کہ عوام کے جان و مال اور صحت کی انہیں کوئی فکر نہیں ہے تو پھر ٹھیک ہے، لوگ اپنا فیصلہ خود کر لیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ لوگوں کے بچوں اور قوم کو کووڈ-19 سے نہیں بچانا چاہتے اور مجھے خطرہ ہے کہ اگر اگلے مہینے 30 دسمبر تک کووڈ-19 زیادہ پھیل گیا تو یہ صرف اپوزیشن ہی نہیں بلکہ حکومت کے لیے بھی بہت بڑا مسئلہ ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے کل کابینہ میں وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ سارے ملک میں مفت ماسک بانٹے جائیں کیونکہ بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو 100-200 روپے کا ماسک نہیں لے سکتے، تو وزیر اعظم نے میری تجویز منظور کر لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں جہاں جمہوری الیکشن ہو رہا ہے وہاں ہارنے والا اپنی شکست تسلیم نہیں کررہا جو ایک المیہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ سرکلر ریلوے ٹرین کے 12 اسٹیشن ہیں جن میں چھریا یارڈ، ڈرگ کالونی، ڈرگ روڈ، ایئرپورٹ روڈ، ملیر، ملیر ہالٹ، لانڈھی، جمعہ گوٹھ، بن قاسم، بدل نالہ اور پپری شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کا بیانیہ فوج کے خلاف ہے اور جتنی خدمت نواز شریف اور مریم کے بیانیے نے عمران خان کی، کی ہے، اس کی بدولت ساری فوج عمران خان کے پیچھے کھڑی ہے، ان کو کون تسلیم کرے گا جو باہر بیٹھ کر بھی ملک دشمن عناصر کے بیانیے کو پھیلا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ان میں کوئی سیاسی عقل و شعور ہوتا تو اس سے بڑا بے وقوفانہ اور غیرذمے دارانہ بیان کوئی نہیں ہے کہ انہوں نے پاکستان فوج کے کمانڈر کا ایک تقریر میں 11 دفعہ نام لیا، یہ ایسا کر کے کس کو پیغام دینا چاہتے ہیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ اب یہ کہتے ہیں کہ ہم اسٹیبلشمنٹ سے بات کریں گے، اسٹیبلشمنٹ آسمان سے اتری ہے، اسٹیبلشمنٹ بھی انہی کی ہے اور جب سیاستدان، سیاستدانوں سے بات نہیں کرتے اور غیرسیاسی لوگوں کی بات چیت کو وہ زیادہ اہمیت اور وزن دیتے ہیں تو پھر یہ بھی نواز شریف کے بیانیے کی نفی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے کا فیصلہ

انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کا کام مکمل نہیں ہوا، اورنگی کے سارے اسٹیشن ویسے ہی ہیں، یہ معمولی کام نہیں ہے، یہ چیف جسٹس صاحب کی وجہ سے ہو رہا ہے ورنہ شاید یہ نہ ہو سکتا، جس طرح چیف جسٹس نے قومی مفاد میں فیصلے دیے ہیں اس سے یہ ہونے جا رہا ہے اور یہ منصوبہ سال ڈیڑھ سال سے پہلے مکمل نہیں ہو گا۔

پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید احمد نے مولانا فضل الرحمٰن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور اپوزیشن کی بہتری اسی میں ہے کہ عمران خان سمیت سب لوگوں سے بات کی جائے، اگر آپ موجودہ وزیر اعظم سے بات نہیں کریں گے تو نواز شریف کا بیانیہ دفن ہو جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں