مولانا فضل الرحمٰن کو شبر زیدی سے متعلق جھوٹ زیب نہیں دیتا، شبلی فراز

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2020
شبلی فراز نے مولانا فضل الرحمٰن کو اسلام کا ٹھیکیدار قرار دیا----فوٹو: ڈان نیوز
شبلی فراز نے مولانا فضل الرحمٰن کو اسلام کا ٹھیکیدار قرار دیا----فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کو ’اسلام کا ٹھیکیدار‘ قرار دیتے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن میں اتنی اخلاقی جرات نہیں کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین شبر زیدی سے متعلق جھوٹ بولنے کے بعد معذرت کرلیں۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ شبر زیدی نے مولانا فضل الرحمٰن کے بیان کی پر زور تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں صرف عمران خان کی قیادت میں ملک ترقی کرسکتا ہے۔

مزیدپڑھیں: پی ڈی ایم نے کورونا وبا کے دوران جلسے منسوخ کرنے کی حکومتی ’تاکید‘ مسترد کردی

انہوں نے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمٰن اسلام کے ٹھیکیدار ہیں اور اسی کے نام پر سیاست اور کاروبار بھی کرتے ہیں، شبر زیدی کے حوالے جھوٹ بولنا کسی مذہبی رہنما کو زیب نہیں دیتا۔

علاوہ ازیں سینیٹر شبلی فراز نے پی ڈی ایم کی جانب سے کورونا وبا کے دوران جلسے جاری رکھنے سے متعلق بیان پر کہا کہ اپوزیشن ذہنی توازن کھو چکے ہے، ان کے متضاد بیانات اور سوچ سے واضح ہے کہ ان کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے وبا سے متعلق ایک حدیث مبارکہ پڑھ کر سنائی اور کہا کہ کورونا وائرس کی وبا میں جلسے کا انعقاد دراصل حدیث کے نفی ہے جو مولانا فضل الرحمٰن جیسے مذہبی رہنما کے لیے غیر مناسب ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی رہنماؤں کو کورونا وبا میں لوگوں کو غیرضروری گھر سے نہ نکلنے کی تاکید کرنی چاہیے ناکہ وہ جلسے جلسوں میں شرکت کے لیے عوام کو اکسائیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف اور مریم نواز کے بیانیے نے عمران خان کی مدد کی ہے، شیخ رشید

شبلی فراز نے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کے تمام جلسے منسوخ کردیے اس لیے اپوزیشن سے اپیل ہے کہ وہ بھی کورونا وبا کے تناظر میں اپنے جلسوں کے بارے میں نظر ثانی کریں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے جلسے غیر ذمہ درانہ حرکت ہے جس کی عوام مذمت کرتے ہیں۔

مزیدپڑھیں: حکومت مخالف پی ڈی ایم کا جلسہ کوئٹہ سے کراچی منتقل

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ عوام نے 2018 اور اب گلگت بلتستان میں اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کو شکست دے دی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے انتخابی نتائج کو مسترد کیا لیکن سوال یہ ہے کہ وہ ہوتے کون ہیں جو انتخابی نتائج مسترد کردیں؟

ان کا کہنا تھا کہ ’آپ مسترد شدہ لوگ ہو آپ کی حیثیت کیا ہے کہ آپ کہتے ہوں ہم نتائج نہیں مانتے‘۔

واضح رہے کہ وزیر ریلوے شیخ رشید نے بھی مولانا فضل الرحمٰن کو شبر زیدی سے متعلق بیان پر کہا تھا کہ وہ کوئی الزام لگانے سے پہلے تحقیق کر لیا کریں، شبر زیدی پر کل جو انہوں نے الزام لگایا وہ انتہائی بھونڈا، غیر ذمے دارانہ، غیرشائستہ اور غیر اخلاقی ہے، شبر زیدی نے خود کہا کہ اس کا سرے سے کوئی وجود نہیں اور یہ جھوٹ پر مبنی الزامات ہیں۔

گزشتہ روز حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 12 نکات پر مشتمل 'میثاق پاکستان' کی منظوری دیتے ہوئے حکومت کی اس تجویز کو مسترد کردیا ہے جس میں کورونا وائرس سے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر جلسے جلوس منسوخ کرنے پر زور دیا گیا تھا۔

پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد تحریک کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے میڈیا کو بریفنگ کے دوران شبر زیدی کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ جب شبر زیدی نے کرپشن کرنے والے افراد کی فہرست پیش کی تو وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انہیں چھوڑ دو کیونکہ فہرست میں شامل افراد ہمیں فنڈز دیتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں