چینی اور آٹے کے بعد مرغی اور انڈوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2020
انڈوں کی قیمتیں بھی 170 سے 195 روپے درجن تک پہنچ گئی ہیں---فوٹو: ڈان اخبار
انڈوں کی قیمتیں بھی 170 سے 195 روپے درجن تک پہنچ گئی ہیں---فوٹو: ڈان اخبار

کراچی/لاہور: کئی مہینوں سے آٹے اور چینی کے لیے اضافی قیمتیں ادا کرنے والے صارفین کو اب مرغی اور انڈوں کی بڑھتی قیمتوں کا بھی بوجھ برداشت کرنا پڑرہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں زندہ مرغی 260 سے 270 روپے کلو فروخت ہوتے دیکھی گئی جبکہ بغیر کلیجی پوٹے کے اس کا گوشت 420 سے 430 روپے فی کلو میں فروخت ہوا جو گزشتہ ایک ماہ کے دوران 100 روپے سے زیادہ اضافہ ہے۔

علاوہ ازیں لاہور میں چکن کا گوشت 320 روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے جو گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 50 روپے مہنگا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور میں فی کلو قیمت 270 روپے تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی: ضرورت سے زیادہ آٹا خریدنے سے قلت، قیمتوں میں اضافہ

ادھر کراچی میں ایک ریٹیلر کا کہنا تھا کہ سندھ میں کئی چکن فارمرز نے مون سون کے دوران چوزے نہیں خریدے تھے جو موجودہ رسد کے بحران کی وجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چکن کی فراہمی کو اس وقت پنجاب سے پورا کیا جارہا ہے جبکہ وہاں بھی مرغی اور انڈوں کی قیمتیں زیادہ ہیں۔

ریٹیلر کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں اضافے پر گاہکوں کو دکانوں پر غصہ نکالتے ہویے دیکھا گیا ہے جبکہ زیادہ تر لوگ صرف مرغی کی قیمت پوچھتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ زائد قیمتوں نے گھریلو خریداروں کو متاثر کیا ہے اور ریٹیلرز فروخت کم ہونے کے خدشے پر کم اسٹاک رکھنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جب قیمت کم تھی تو میں 10 کریٹ (10 سے 12 مرغی پر مشتمل فی کریٹ) رکھتا تھا لیکن اب یہ تعداد 5 سے 6 تک کردی ہے، مزید یہ کہ کیٹررز اور آن لائن فوڈ آؤٹ لیٹ مرغیوں کی زیادہ تعداد خرید رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو بڑے پولٹری فارمز اور ڈیلرز پر مرغیوں کے اسٹاک کو دیکھنا چاہیے کہ کون منافع بنانے کے لیے فراہمی کو روک رہا ہے۔

مرغی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے لاہور میں ایک دکاندار چوہدری شعیب احمد کا کہنا تھا کہ شادی کی تقریبات میں اضافے کے باعث طلب بڑھنے پر گزشتہ کچھ روز میں مرغی کی قیمتوں میں 50 روپے کلو اضافہ ہوا ہے، تاہم ان کے بقول فراہمی میں کمی ہوئی ہے کیونکہ گزشتہ 3 ماہ میں کئی فارمرز کو نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

مرغی کی قیمت میں بھی اضافہ دیکھا گیا—فوٹو: ڈان اخبار
مرغی کی قیمت میں بھی اضافہ دیکھا گیا—فوٹو: ڈان اخبار

انہوں نے بتایا کہ بادامی باغ بس اسٹینڈ مارکیٹ میں جہاں ایک روز میں 40 سے 50 ٹرک آتے تھے وہاں صرف 10 آئے تھے، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ زائد قیمتوں اور مہنگی خوراک نے زیادہ تر فارمز کو ہائبرنیشن میں ڈال دیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ کووڈ 19 سے متعلق غیریقینی صورتحال بھی ہے، کسی کو نہیں معلوم کہ شادی ہالز کتنے دن تک کھلے رہیں گے اور آیا فارمرز کو اچھی قیمت مل سکتی ہے، اگر کووڈ کے باعث دوبارہ پابندی لگی تو یہ ان کے لیے مشکل کا باعث ہوگا اور اسی وجہ سے اس وقت کوئی رسک نہیں لے رہا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: تازہ دودھ، آٹے اور سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

دوسری جانب انڈوں کی قیمتیں بھی بہت سے لوگوں کی پہنچ سے دور ہوگئی ہے اور ایک ماہ قبل 10 سے 11 روپے کے مقابلے میں دکاندار 14 سے 15 روپے کا ایک انڈہ فروخت کر رہے ہیں، اس وقت دکانوں پر ایک درجن انڈیں کی قیتمیں 170 سے 195 روپے کے درمیان ہیں۔

چینی: لاہور میں کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن کے راؤ اکرم خان نے ڈان کو بتایا کہ ایک مرتبہ برآمدی چینی (83 روہے 50 پیسے فی کلو کی قیمت) پر آنے پر چینی کی مارکیٹ ٹھنڈی ہوسکتی ہے۔

وہیں کراچی ہول سیلرز گروسرز ایسوسی ایشن (کے ڈبلیو جی اے) کے انیس مجید نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں کچھ ملز نے رواں ماہ گنے کی کرشنگ کا آغاز کردیا ہے اور چینی کی ہول سیل قیمت 98 اور 99 روپے سے کم ہوکر 93 روپے کلو پر آگئی ہے۔

تاہم اس کمی کا فائدہ ریٹیلرز کی جانب سے گاہکوں کو فراہم نہیں کیا جارہا اور مختلف علاقوں میں چینی 100 سے 110 روپے کلو کے درمیان فروخت ہورہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں