اکتوبر میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 6 فیصد اضافہ، ایل پی جی کی درآمدات بڑھ گئیں

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2020
ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات بڑھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات بڑھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان کی ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات مالی سال 21 میں جولائی سے اکتوبر کے دوران سالانہ بنیادوں پر 3.78 فیصد بڑھ کر 4 ارب 76 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 4 ارب 58 کروڑ ڈالر تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں برآمدات ایک سال قبل کے مقابلے میں 6.18 فیصد تک بڑھی، ستمبر میں اس میں 11.03 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا تھا جبکہ اگست میں یہ 15 فیصد تک کم ہوئی تھی۔

تاہم رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں برآمدات میں ایک تیزی دیکھی گئی تھی اور یہ سالانہ بنیادوں پر 14.4 فیصد بڑھی تھی، اس سے پہلے کورونا وائرس کے باعث مارچ سے ملک کی برآمدات میں واضح کمی آئی تھی تاہم جون سے بین الاقوامی خریداروں کے بعد سے اس میں بتدریج بہتری دیکھی گئی۔

مزید پڑھیں: ٹیکسٹائل ماسکس، سینیٹائزر کی برآمدات کی اجازت

ادھر حکومت نے عالمی وبا اور فراہمیوں میں خلل کے تناظر میں اس طرح کے چیلنجز کو پورا کرنے کے لیے مختلف مراعات کا اعلان بھی کیا ہے تاکہ برآمد کنندگان کی مدد کی جائے۔

ادارہ شماریات کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ رواں سال جولائی سے اکتوبر کے دوران ریڈی میڈ گارمنٹس (تیار ملبوسات) کی برآمدات گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں مالیت کے اعتبار سے 4.66 بڑھی جبکہ مقدار میں 45.43 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

اسی طرح نٹ ویئر کی برآمدات میں مالیت کے اعتبار سے 12.30 فیصد اور مقدار کے حساب سے 18.58 فیصد اضافہ ہوا، بیڈ ویئر کی برآمدات بھی مالیت میں 9.95 فیصد بڑھی جبکہ مقدار میں 9.8 فیصد کم ہوئی، تولیے کی برآمدات مالیت میں 12.35 فیصد اور مقدار میں 9.49 فیصد بڑھی، مزید یہ کاٹن کلاتھ کی برآمدات مالیت میں 7.94 فیصد اور مقدار میں 23.55 فیصد کم ہوئی۔

بنیادی اشیا میں کاٹن یارن (سوتی دھاگا) کی برآمدات 54.56 فیصد، کاٹن کے علاوہ دیگر یارن میں 19.20 فیصد کمی ہوئی جبکہ تولیے کے علاوہ تیار آرٹیکلز میں 15.35فیصد تک اضافہ ہوا، اسی طرح ان مہینوں میں ٹینٹس، کینواس اور ٹرپولن میں 67.07 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ایل پی جی کی درآمدات میں اضافہ دیکھا گیا—فائل فوٹو: اے پی پی
ایل پی جی کی درآمدات میں اضافہ دیکھا گیا—فائل فوٹو: اے پی پی

وہی رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات 38.12 فیصد تک گر گئیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اس عرصے کے دوران صنعت کی جانب سے توسیعی یا جدت پر مبنی منصوبوں کو نہیں شروع کیا گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق پیٹرولیم برآمدات میں پہلے 4 ماہ (جولائی سے اکتوبر) تک 24.56 فیصد کمی دیکھی گئی اور یہ گزشتہ سال کے 4 ارب 18 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 3 ارب 15 کروڑ ڈالر رہی۔

یہ بھی پڑھیں: ستمبر میں ملکی برآمدات 6 فیصد بڑھ گئیں

4 ماہ کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات مقدار کی مد میں 67.05 فیصد بڑھنے کے باوجود مالیت کی مد میں 12.50 فیصد کم ہوئیں، اسی طرح خام تیل کی درآمد بھی مالیت میں 26.13 فیصد کم ہوئی لیکن مقدار میں 15.84 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا، وہیں مائع قدرتی گیس (ایل این جی) مالیت میں 46.14 فیصد کمی آئی۔

دوسری جانب جولائی سے اکتوبر کے دوران مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی درآمدات میں مالیت کے اعتبار سے 54.09 فیصد اضافہ ہوا جس کا مقصد مقامی پیدوار کی بڑے پیمانے پر کمی کو پورا کرنا تھا۔

پہلے 4 ماہ کے دوران مشینری کی درآمدات بھی 2 ارب 80 کروڑ ڈالر سے 6.29 فیصد کم ہوکر 2 ارب 63 کروڑ ڈالر رہی، موبائل فونز کے علاوہ مشینری کی تقریباً تمام اقسام کی درآمدات میں کمی دیکھی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں